Blog
Books
Search Hadith

قبروں کو برابر کرنا، ان پر پانی چھڑکنا اور ان کو کو ہان نما بنانا تاکہ ان کو پہچانا جا سکے

۔ (۳۲۷۱)(وَمِنْ طَرِیْقٍ ثَالِتٍ) عَنْ یَزِیْدَ بْنِ أَبِی حَبِیْبٍ اَنَّ أَبَا عَلِیٍّ الْھَمْدَانِیَّ أَخْبَرَہُ أَنَّہُ رَاٰی فَضَالَۃَ بْنَ عُبَیْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَمَرَ بَقُبُوْرِ الْمُسْلِمِیْنَ فَسُوِّیَتْ بِأَرْضِ الرُّوْمِ وَقَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: سَوُّوْا قُبُوْرَکُمْ بِالْأَرْضِ۔ (مسند احمد: ۲۴۴۵۹)

(تیسری سند) ابو علی ثمامہ ہمدانی بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے سیّدنا فضالہ بن عبید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو دیکھا کہ وہ مسلمانوں کی قبروں کو زمین کے برابر کر دینے کا حکم دیتے تھے، چنانچہ روم کے علاقے میں مسلمانوں کی قبروں کو زمین کے برابر کر دیا گیا۔ پھر انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے سنا کہ تم اپنی قبروں کو زمین کے برابر کر دیا کرو۔
Haidth Number: 3271
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۲۷۱) تخریـج: …حدیث صحیح، وھذا اسناد ضعیف، عبد اللہ بن لھیعۃ سییء الحفظ، وانظر الحدیث بالطریق الاول أخرجہ الطبرانی فی ’’الکبیر‘‘: ۱۸/ ۸۱۰، وفی ’’الاوسط‘‘: ۳۱۸۸ (انظر: ۲۳۹۵۹)

Wazahat

فوائد: …اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ قبر کو زمین سے بلند کر کے بنایا جائے گا اور اسے زمین کے بالکل برابر نہیں کیا جائے گا، تاکہ اس کی حفاظت ہوتی رہے اور اس کی توہین نہ ہونے پائے۔ تو پھر سیّدنا فضالہbکی روایت کردہ اس حدیث اور اس سے ان کے کیے ہوئے استدلال کا کیا بنے گا؟ اس کے مختلف جوابات ہیں: (۱) آپ a کے اس فرمان کا تعلق غیر شرعی اونچی قبروں سے تھا، جیسا کہ سیّدنا علیbکی روایت میں گزر چکا ہے، لیکن سیّدنا فضالہbنے اس کو عام سمجھ لیا اور (۲) یہ بھی ممکن ہے کہ قبروں کو زمین کے برابر کر دینے کا معنی یہ ہو کہ ان کو کم بلند رکھا جائے۔ قبر کے بارے میں مزید احادیث: