Blog
Books
Search Hadith

وہ اعمالِ صالحہ جن کا ثواب فوت شدگان تک پہنچتا ہے

۔ (۳۲۹۵) عَنْ عُقْبَہَ بْنِ عَامِرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ غُلَامًا أَتَی النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم (وَفِی لَفْظٍ: سَأَلَ رَجُلٌ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ) فَقَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنَّ أُمِّیْ مَاتَتْ وَتَرکَتْ حُلِیًّا أَفَأَتَصَدَّقُ بِہِ عَنْہَا؟ قَالَ: ((أُمُّکَ أَمْرَتْکَ بِذَالِکَ؟)) قَالَ: لَا۔ قَالَ: ((فَأَمْسِکْ عَلَیْکَ حُلِیَّ أُمِّکَ۔)) (مسند احمد: ۱۷۵۷۳)

سیّدنا عقبہ بن عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور یہ سوال کیا: میری والدہ کچھ زیورات چھوڑ کر فوت ہو گئی ہیں، تو کیا میں یہ زیورات ان کی طرف سے صدقہ کر سکتا ہوں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا تمہاری والدہ نے تمہیں اس طرح کرنے کا حکم دیا تھا؟ اس نے کہا: جی نہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر اپنی ماں کے زیورات کو اپنے پاس ہی رکھو (اور صدقہ نہ کر)۔
Haidth Number: 3295
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۲۹۵) تخریـج: …اسنادہ ضعیف، ومتنہ منکر، ابن لھیعۃ سییء الحفظ أخرجہ الطبرانی فی ’’الکبیر‘‘: ۱۷/ ۷۷۲ (انظر: ۱۷۳۵۶، ۱۷۴۳۷)

Wazahat

فوائد: …چونکہ یہ آدمی خود زیادہ محتاج تھا، اس لیے یہ جس مال کا وارث بنا، اسے اپنے پاس رکھنے کا حکم دیا گیا۔