Blog
Books
Search Hadith

قبر کی ہولناکی، آزمائش، اس میں کیے جانے والا سوال اور اس کی سختی کا بیان

۔ (۳۲۹۸) عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرِو (بْنِ الْعَاصِ) ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ذَکَرَ فَتَّانَ الْقُبُوْرِ، فَقَالَ عُمَرُ: أَتُرَدُّ عَلَیْنَا عُقُوْلُنَا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم !؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((نَعَمْ کَہَیْئَتِکُمُ الْیَوْمَ۔)) فَقَالَ عُمَرُ: بِفِیْہِ الْحَجَرُ۔ (مسند احمد: ۶۶۰۳)

سیّدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے قبر کے فَتَّان (فرشتوں) کا ذکر کیا، سیّدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا:اے اللہ کے رسول! کیا وہاں ہماری عقلیں لوٹا دی جائیں گی؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جی ہاں، بالکل آج کی طرح۔ تو سیّدناعمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اس کے منہ میں پتھر۔
Haidth Number: 3298
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۲۹۸) تخریـج: …حسن لغیرہ۔ أخرجہ ابن حبان: ۳۱۱۵، الطبرانی فی ’’الکبیر‘‘ (انظر: ۶۶۰۳)

Wazahat

فوائد: …’’فَتَّان‘‘ سے مراد قبر میں فتنے اور آزمائش میں ڈالنے والے فرشتے ہیں۔ ’’اس کے منہ میں پتھر‘‘ سیّدنا عمرb ان الفاظ کے ذریعے اپنے دل میں ایمان کے رسوخ کا اظہار کرنا چاہتے ہیں کہ جب فرشتے قبر میں ان سے سوال کریں گے تو وہ ان کو ایسا درست جواب دیں گے کہ وہ خاموش ہو جائیں گے۔ عرب لوگوں کے ہاں یہ الفاظ سائل کو خاموش کر دینے سے کنایہ ہیں۔