Blog
Books
Search Hadith

کسی صحیح مقصد کے لیے میت کو منتقل کرنے یا اس کی قبر اکھاڑنے کا بیان

۔ (۳۳۳۳) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: اُسْتُشْہِدَ أَبِی بِأُحُدٍ فَأَرْسَلْنَنِی أَخَوَاتِیْ إِلَیْہِ بِنَاضِحٍ لَہُنَّ، فَقُلْنَ: اِذْہَبْ فَاحْتَمِلْ أَبَاکَ عَلٰی ہٰذاَ الْجَمَلِ فَأَدْفِنْہُ فِی مَقْبَرَۃِ بَنِی سَلِمَۃَ، قَالَ: فَجِئْتُہُ وَأَعْوَانٌ لِی، فَبَلَغَ ذَالِکَ نَبِیَّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَہُوَ جَالِسٌ بِِأُحُدٍ فَدَعَانِی وَقَالَ: ((وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہ! لَایُدْفَنُ إِلَّا مَعَ إِخْوَتِہِ۔)) فَدُفِنَ مَعَ أَصْحَابِہِ بِأُحُدٍ۔ (مسند احمد: ۱۵۳۳۱)

سیدنا جابر بن عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: غزوہ احد میں میرے ابو جان شہید ہو گئے، میری بہنوں نے مجھے ایک اونٹ دے کر بھیجا اور کہا: جاؤ اور اپنے اباجان کی میت کو اس اونٹ پر لاد کر بنوسلمہ کے قبرستان میں دفن کرو۔ پس میں اور میرے مدد گار آ گئے، لیکن جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کویہ بات معلوم ہوئی، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم احد میں بیٹھے ہوئے تھے، تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے بلاکر فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! ان کو اپنے (شہید) بھائیوں کے ساتھ ہی دفن کیا جائے گا۔ پس انہیں اپنے ساتھیوں کے ساتھ دفن کیا گیا۔
Haidth Number: 3333
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۳۳۳) تخر یـج:…اسنادہ ضعیف، عمر بن سلمۃ بن ابی یزید وابوہ مجھولان أخرجہ (انظر: )

Wazahat

Not Available