Blog
Books
Search Hadith

زکوۃ کی فضیلت اور اس کی انواع زکوۃ کی فضیلت کا بیان

۔ (۳۳۵۹) عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَثَلُ الْبَخِیْلِ وَالْمُتَصَدِّقِ مَثَلُ رَجُلَیْنِ عَلَیْہِمَا جُبَّتَانِ مِنْ حَدِیْدٍ قَدِ اضْطُرَّتْ أَیْدِیْہِمَا إِلٰی تَرَاقِیْہِمَا، فَکُلَّمَا ہَمَّ الْمُتَصَدِّقُ بِصَدَقَۃٍ اتَّسَعَتْ عَلَیْہِ حَتّٰی تُعَفِّیَ أَثَرَہُ، وَکُلَّمَا ہَمَّ الْبَخِیْلُ بِصَدَقَۃٍ انْقَبَضَتْ عَلَیْہِ کُلُّ حَلْقَۃٍ مِنْہَا إِلٰی صَاحِبَتِہَا وَتَقَلَّصَتْ عَلَیْہِ۔۔)) قَالَ فَسَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((فَیَجْہَدُ أَنْ یُوَسِّعَہَا فَلاَ تَتَّسِعُ۔)) (مسند احمد: ۹۰۴۵)

سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بخل کرنے والے اور صدقہ کرنے والے کی مثال ان دو آدمیوں کی سی ہے جن پر لوہے کے دو جُبّے ہوں اور ان کے ہاتھ ہنسلی کی ہڈیوں تک باندھ دیئے گئے ہوں، جب صدقہ کرنے والا صدقہ کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کا جبہ اس حد تک کھل کر وسیع ہو جاتا ہے کہ اس کے پاؤں کے نشان مٹانے لگ جاتا ہے، لیکن جب بخیل آدمی صدقہ کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کے جبہ کا ایک ایک حلقہ سکڑ کر اس کے اوپر بری طرح تنگ ہو جاتا ہے۔ پھر میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: پھر وہ اپنے جبہ کو کھلا کرنے کی پوری کوشش کرتا ہے مگر وہ وسیع نہیں ہوتا۔
Haidth Number: 3359
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۳۵۹) تخر یـج:…أخرجہ البخاری: ۱۴۴۳، ۲۹۱۷، ومسلم: ۱۰۲۱(انظر: ۹۰۵۷)

Wazahat

فوائد: جس طرح نمازی کے لیے نماز پڑھنا آسان اور بے نمازی کے لیے یہی عمل بہت مشکل ہوتا ہے، اسی طرح صدقہ کرنا سخی کے لیے انتہائی آسان اور بخیل کے لیے بڑا مشکل ہوتا ہے، اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ہر شخص کو اپنے کمائے ہوئے مال سے محبت ہوتی ہے اور ایسا مال اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کر دینا دل گردے کا کام ہے، لیکن نجات کے لیے ضروری بھی، کسی بخیل شخص کو سخاوت پر آمادہ کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ تھوڑی مقدار میں اس سے صدقہ و خیرات کروایا جائے، آہستہ آہستہ راہیں کھلتی چلی جائیں گی۔