Blog
Books
Search Hadith

زکوۃ کی فرضیت، اس کی ترغیب اور زکوۃ ادا نہ کرنے کی مذمت کا بیان

۔ (۳۳۷۲) عَنْ بَہْزِ بْنِ حَکِیْمٍ عَنْ أَبِیْہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((لَا یَأْتِیْ رَجُلٌ مَوْلَاہُ فَیَسْأَلُہُ مِنْ فَضْلٍ ہُوَ عِنْدَہُ فَیَمْنَعُہُ إِلَّا دُعِیَ لَہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ شُجَاعٌ یَتَلَمَّظُ فَضْلُہُ الَّذِی مَنَعَہُ (وَفِی رِوَایَۃٍ:) مَا مِنْ مَوْلًی یَأْتِیْ مَوْلًی لَہُ فَیَسْأَلُہُ مِنْ فَضْلٍ عِنْدَہُ فَیَمْنَعُہُ إِلَّا جَعَلَہُ اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ شُجَاعًا یَنْہَسُہُ قَبْلَ الْقَضَائِ۔)) (مسند احمد: ۲۰۲۸۵)

سیدنا معاویہ بن حیدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا: جو آدمی اپنے رشتہ دار کے پاس آکر اس سے ایسی چیز کا سوال کرتا ہے جو اس کی ضرورت سے زائد ہو، لیکن وہ اسے نہ دے تو قیامت کے دن اس مالک کے لیے ایک سانپ بلایا جائے گا جو اپنی زبان کو ہلاتا ہوگا، یہ (سانپ) اسی کا زائد مال ہو گا، جو اس نے مانگنے والے کو نہیں دیا تھا۔ ایک روایت کے الفاظ یہ ہیں: جو رشتہ دار اپنے کسی رشتہ دار سے زائد چیز کا سوال کرتا ہے اور وہ اسے نہیں دیتا تو اللہ تعالیٰ ایسے مال کو اس کے لیے سانپ بنا دے گا، جو قیامت کے دن فیصلہ مکمل ہونے تک اسے ڈستا رہے گا۔
Haidth Number: 3372
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۳۷۲) تخر یـج:…اسنادہ حسن أخرجہ ابوداود باثر الحدیث: ۵۱۳۹، والنسائی: ۵/ ۸۲(انظر: ۲۰۰۲۰، ۲۰۰۳۲)

Wazahat

فوائد: لیکن صورتحال یہ ہے کہ مالدار لوگوں کی اولین ترجیح یہ ہوتی ہے کہ وہ غریب رشتہ داروں سے دور ہو جائیں، اس مقصد کے حصول کے لیے وہ ان کو زکوۃ دینے سے بھی گریز کرتے ہیں، جبکہ اس حدیث ِ مبارکہ کا تقاضا یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ پر توکل کر کے رشتہ دار محتاج کی ضرورت پوری کر دی جائے۔