Blog
Books
Search Hadith

دین میں بدعت سے ڈرانے اور گمراہی کی طرف بلانے والے کے گناہ کا بیان

۔ (۳۳۹)۔عَنْ سَعْدِ بْنِ اِبْرَاہِیْمَ أَنَّ رَجُلًا أَوْصٰی فِیْ مَسَاکِنَ لَہُ بِثُلُثِ کُلِّ مَسْکَنٍ لِاِنْسَانٍ، فَسَأَلْتُ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ فَقَالَ: اجْمَعْ ثَلَاثَۃً فِیْ مَکَانٍ وَاحِدٍ، فَاِنِّیْ سَمِعْتُ عَائِشَۃَ (ؓ) تَقُوْلُ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((مَنْ عَمِلَ عَمْلًا لَیْسَ عَلَیْہِ أَمْرُنَا فَأَمْرُہُ رَدٌّ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: فَہُوَ رَدٌّ)) (مسند أحمد:۲۶۷۲۱)

سعد بن ابراہیم کہتے ہیں: ایک آدمی نے اپنے تین گھروں کے بارے میں وصیت کی کہ ہر گھر کا تیسرا حصہ ایک انسان کو ملے گا، میں نے اس کے بارے میں قاسم بن محمد سے سوال کیا، انھوں نے کہا:ایک مکان تین افراد کے لیے (اور باقی دو گھر وارثوں کیلئے) کر دو، پس بیشک میں نے سیدہ عائشہؓ سے سنا، انھوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جس نے ایسا عمل کیا، جس پر ہمارا حکم نہ ہو تو اس کا وہ عمل مردود ہو گا۔
Haidth Number: 339
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۳۹) تخریج: أخرجہ البخاری: ۲۶۹۷، ومسلم: ۱۷۱۸(انظر: ۲۶۱۹۱)

Wazahat

فوائد:… اس حدیث سے معلوم ہوا کہ دین سے متعلقہ ہر قول و فعل کے لیے شرعی دلیل کا ہونا ضروری ہے، وگرنہ وہ مردود ٹھہرے گا۔