Blog
Books
Search Hadith

گائے اور وقص کی زکوۃ کے بارے میں بیان

۔ (۳۳۸۸) حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرِو (بْنِ دِیْنَارٍ) عَنْ طَاوُسٍ أُتِیَ مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ بِوَقْصِ الْبَقَرِ وَالْعَسَلِ، فَقَالَ: لَمْ یَأْمُرْنِیَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْھَا بِشَیْئٍ۔ قَالَ سُفْیَانُ: الأَوْقَاصُ مَا دُوْنَ الثَّلَاثِیْنَ۔ (مسند احمد: ۲۲۳۶۹)

طائووس کہتے ہیں: سیدنامعاذ بن جبل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی خدمت میں گائے اور شہد کا وقص زکوۃ کے لیے پیش کیا گیا، لیکن انھوں نے کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے اس کے بارے میں کوئی حکم نہیں دیا۔ سفیان کہتے ہیں: (بچ جانے والی گائیوں کی) کی تیس سے کم مقدار وقص ہے۔
Haidth Number: 3388
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۳۸۸) تخر یـج:… منقطع، طاووس لم یدرک معاذا أخرجہ الشافعی فی مسندہ : ۱/ ۲۳۷، والدارقطنی: ۲/ ۹۹، والبیھقی: ۴/ ۹۸(انظر: ۲۲۰۱۹)

Wazahat

فوائد: چونکہ زکوۃ کے لیے گائے کی کم از کم مقدار (۳۰) ہونی چاہیے، اس لیے اگر کسی آدمی کے پاس (۶۹) گائیں ہیں، تو صرف (۴۰) جانوروں کی زکوۃ وصول کی جائے گی اور بقیہ (۲۹) پر کوئی زکوۃ نہیں ہو گی، کیونکہ وہ (۳۰) سے کم ہیں، اسی تعداد کو وقص کہتے ہیں۔ شہد کی زکوۃ کی تفصیل آگے آئے گی۔