Blog
Books
Search Hadith

زیورات کی زکوٰۃ کا بیان

۔ (۳۴۲۴) عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ یَزِیْدَ قَالَتْ: دَخَلْتُ أَنَا وَخاَلَتِیْ عَلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَعَلَیْنَا أَسْوِرَۃٌ مِنْ ذَہَبِ، فَقَالَ لَنَا: ((أتُعْطِیَانِ زَکَاتَہُ؟)) قَالَتْ: فَقُلْنَا: لَا، قَالَ: ((أَماَ تَخَافَانِ أَنْ یُسَوِّرَ کُمَا اللّٰہُ أَسْوِرَۃً مِنْ نَارِ، أَدِّیَا زَکَاَتُہ۔)) (مسند احمد: ۲۸۱۶۶)

۔ سیدہ اسماء بنت یزید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہے: میں اور میری خالہ ہم دونوں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں، جبکہ ہم نے سونے کے کنگن بھی پہنے ہوئے تھے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہم سے پوچھا: کیا تم اس زیور کی زکوٰۃ ادا کیا کرتی ہو؟ ہم نے کہا: جی نہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا تم اس بات سے نہیں ڈرتیں کہ اللہ تعالیٰ تمہیں اس کے عوض آگ کے کنگن پہنائے، اس کی زکوٰۃ ادا کیا کرو۔
Haidth Number: 3424
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۴۲۴) تخر یـج: اسنادہ ضعیف لضعف علی بن عاصم الواسطی وشھر بن حوشب۔ أخرجہ الطبرانی فی ’’الکبیر‘‘: ۲۴ (۴۳۱) (انظر: ۲۷۶۱۴)

Wazahat

فوائد:… عبداللہ بن شداد بن ہاد کہتے ہیں: ہم سیدہ زوجۂ رسول عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے پاس گئے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میرے پاس تشریف لائے اور میرے ہاتھ میں چاندی کی بڑی بڑی انگوٹھیاں دیکھ کر فرمایا: ’’عائشہ! یہ کیا ہیں؟‘‘ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے یہ تیار کیےہیں، تاکہ آپ کے لیے زینت اختیار کروں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ’’کیا تم ان کی زکوۃ ادا کرتی ہو؟‘‘ میں نے کہا: جی نہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ’’تو پھر تجھے جہنم کے لیےیہی چیز کافی ہے۔‘‘ (ابوداود: ۱۵۶۵) اس باب کی دوسری حدیث بھی اِن شواہد کی روشنی میں قابل حجت معلوم ہوتی ہے، سونے اور چاندی کی زکوۃ کے نصاب اور شرح پر پہلے بحث ہو چکی ہے، اصل معیار وہی نصاب اور شرح ہے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ سونا اور چاندی ڈلی کی صورت میںپڑا ہو یا زیورات میں ڈھلا ہوا ہو، وہ استعمال کیا جا رہا ہو یا نہ کیا جا رہا ہو۔ واضح رہے کہ زکوٰۃ صرف سونے اور چاندی کے زیورات پر واجب ہے، ان کے علاوہ دیگر قیمتی دھاتوں اور پتھروں کے بنے ہوئے زیورات پر زکوۃ نہیں ہے، اگرچہ ان کی قیمت سونے سے بھی زیادہ ہو۔