Blog
Books
Search Hadith

عاملینِ زکوۃ

۔ (۳۴۶۲) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) بِنَحْوِہِ وَفِیْہِ: ((فَہُوَ غَالٌّ اَو سَارِقٌ۔)) (مسند احمد: ۱۸۱۸۰)

۔ (دوسری سند) اسی طرح کی حدیث مروی ہے، البتہ اس میں ہے: …کہ وہ خائن یا چور ہو گا۔
Haidth Number: 3462
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۴۶۲) تخر یـج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… معلوم ہوا کہ ملازم اور مسئول کو جن سہولیات کا حق کسی ادارے کی طرف سے دیا جائے،وہ اس سے استفادہ کر سکتا ہے، لیکن اس سلسلے میں اس کو جس چیز کا حق دیا جائے، اس سے اس کو تجاوز نہیں کرنا چاہیے، وگرنہ حرام کی ملاوٹ ہو جائے گی۔ اس ضمن میں یہ بات ذہن نشینکرنا ضروری ہے کہ ہمارے ملک پاکستان کا یہ ماحول ہے کہ اگر سرکاری اور غیر سرکاری ادارے اپنے ملازمین کو موٹر سائیکل، گاڑی، مکان اور دیگر سہولتوں اور بھاری تنخواہوں سے نواز دیں تو ایسے ملازم کو بڑی عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور اس کے کمال کی بڑی تعریف کی جاتی ہے، لیکن اگر کسی مسجد و مدرسہ کی انتظامیہ ان اسلامی اداروں سے متعلقہ کسی آدمی کو اس قسم کی سہولتوں سے مستفید ہونے کا موقع دے دے، تو ہر طرف سے یہی آواز سنائی دیتی ہے کہ اب مولوی لوگ تو بگڑ گئے ہیں، انھوں نے تو خیانتیں شروع کر دی ہیں، لوگوں کی رقم کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ اس وقت میرے ذہن میں اسی قسم کی ایک مثال گردش کر رہی ہے کہ ایک بڑا ہی معقول اور اسلامی ذہن کا آدمی تھا، لیکن وہ ایک مسجد کے امام پر اس بنا پر سخت طعن کررہا تھا کہ اس کے گھر میں مسجد کا پانی استعمال کیا جاتا ہے، جبکہ وہ مسجد ایک اڈے کے قریب تھی۔ میں نے اس آدمی سے یہ سوال کیا کہ اگر اڈے کے لوگ مسجد کی لیٹرین، غسل خانہ، واٹر کولر، گیزر، بجلی اور سونے کے لیے صفیں تک استعمال کریںتو اس کے بارے میں جناب کی کیا رائے ہو گی، جبکہ ان میں سے بعض لوگ بے نمازی بھی ہیں؟ اس نے فوراً کہا کہ ان کے لیےیہ جائز ہے کیونکہ انتظامیہ نے اجازت دے رکھی ہے۔ عوام الناس سے گزارش ہے کہ وہ انصاف کی عینک لگائیں اور اعتراض برائے اعتراض کی عادت چھوڑ دیں، شرعی مسئلہ یہ ہے کہ مسجد و مدرسہ کی انتظامیہ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ خطیب، امام، مدیر، استاذ، خادم اور ان اداروں سے متعلقہ دوسرے افراد کو مختلف سہولتوں سے نوازے اور ان کو ایسا کرنا بھی چاہیے تاکہ یہ لوگ بھی احساس کمتری سے محفوظ رہ کر معاشرے کے تقاضے پورے کر سکیں۔