Blog
Books
Search Hadith

بنو ہاشم اور ان کی بیویوں اور غلاموں کے لیے صدقہ کے حرام ہونے اور ہدیہ کے جائز ہونے کا بیان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌

۔ (۳۴۸۰) عَنْ اَبِی الْحَوْرَائِ قَالَ: قُلْتُ لِلْحَسَنِ بْنِ عَلیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما : مَا تَذْکُرُ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ قَالَ: اَذْکُرُ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَنِّی اَخَذْتُ تَمْرَۃً مِنْ تَمْرِ الصَّدَقَۃِ فَجَعَلْتُہَا فِی فِیَّ، قَالَ: فَنَزَعہَاَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ْ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِلُعَابِہَا، فَجَعَلَہَا فِی التَّمْرِ، فَقِیْلَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا کَانَ عَلَیْکَ مِنْ ہٰذِہِ التَّمْرَۃِ لِہٰذَا الصَّبِیِّ؟ قَالَ: ((وَإِنَّا آلُ مُحَمَّدٍ لاَ تَحِلُّ لَنَا الصَّدَقَۃُ۔)) قَالَ: وَکَانَ یَقُوْلُ: ((دَعْ مَا یَرِیْبُکَ إِلٰی مَالَا یَرِیبُکَ، فَإِنَّ الصِّدْقَ طَمَاْنِیْنَۃٌ، وَإِنَِ الْکَذِبَ رِیْبَۃٌ۔)) قَالَ: وَکَانَ یُعَلِّمُنَا ہٰذَا الدُّعَائَ: ((اللّٰھُمَّ اھْدِنِی فِیْمَنْ ھَدَیْتَ، وَعَافِنِی فِیْمَنْ عَافَیْتَ وَتَوَلَّنِیْ فِیْمَنْ تَوَلَّیْتَ، وَبَارِکْ لِی فِیْمَا اَعْطَیْتَ، وَقِنِیْ شَرَّمَا قَضَیْتَ، إِنَّکَ تَقْضِیْ وَلَا یُقْضٰی عَلَیْکَ، إِنَّہُ لَایَذِلُّ مَنْ وَّالَیْتَ۔)) قَالَ شُعْبَۃُ وَاَظُنُّہُ قَدْ قَالَ ہٰذِہِ اَیْضًا: ((تَبَارَکْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَیْتَ۔)) (مسند احمد: ۱۷۲۷)

۔ ابو حوراء کہتے ہیں: میں نے سیدناحسن بن علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: آپ کو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی کونسی کوئی خاص بات یاد ہے؟ انہوں نے کہا: مجھے یاد ہے کہ میں نے ایک دفعہ صدقہ کی کھجوروں میں سے ایک کھجور اٹھا کر منہ میں ڈالی تھی، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ لعاب سمیت میرے منہ سے کھنیچ کر نکالیاور کھجور کے ڈھیر میں واپس ڈال دی۔ کسی نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس بچے کا ایککھجور لے لینا، اس سے آپ کو کیا ہوا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہم آلِ محمدہیں اور ہمارے لئے زکوۃ حلال نہیں ہے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہ بھی فرماتے تھے: شک والی بات کو چھوڑ کر ایسی صورت کو اختیار کرو جو شک و شبہ سے پاک ہو، سچائی میں سکون ہے اورجھوٹ میں قلق اور اضطراب ہے، پھر سیدنا حسن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمیں اس دعا کی تعلیم بھی دیتے تھے: اَللّٰھُمَّ اھْدِنِیْ فِیْمَنْ ھَدَیْتَ، … تَبَارَکْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَیْتَ۔ یعنی: اے اللہ! مجھے ہدایت دے کر ان لوگوں کے زمرہ میں شامل فرما جنہیں تو نے ہدایت دی اور مجھے عافیت دے کر ان لوگوں میں شامل فرماجنہیں تو نے عافیت بخشی اور مجھے اپنا دوست بنا کر ان لوگوں میں شامل فرما جنہیں تو نے اپنا دوست بنایا اور جو کچھ تو نے مجھے عطا کیا اس میں برکت ڈال دے اور جس شر کا تو نے فیصلہ کیا ہے مجھے اس سے محفوظ رکھ۔ بیشک تو ہی فیصلہ صادر کرتا ہے اور تیرے خلاف فیصلہ صادر نہیں کیا جاتا اور جس کا تو والی بنا وہ کبھی ذلیل و خوار نہیں ہو سکتا، اے ہمار ے ربّ! تو بڑی برکت والا اور بہت بلند و بالا ہے۔
Haidth Number: 3480
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۴۸۰) تخر یـج: اسنادہ صحیح۔ اخرج الترمذی منہ لفظ: ((دع ما یریبک … وان الکذب ریبۃ))، وأخرجہ بتمامہ عبد الرزاق: ۴۹۸۴، والطبرانی: ۲۷۱۱ (انظر: ۱۷۲۷)

Wazahat

Not Available