Blog
Books
Search Hadith

آپ کے ارشاد تم پہلے لوگوں کے طریقوں کی پیروی کرو گے کا بیان

۔ (۳۵۰) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ آخَرَ بِنَحْوِہِ)۔ وَفِیْہِ: فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((اَللّٰہُ أَکْبَرُ، ھٰذَا کَمَا قَالَتْ بَنُوْاِسْرَائِیْلُ لِمُوْسٰی: {اِجْعَلْ لَنَا اِلٰہًا کَمَا لَہُمْ آلِہَۃٌ، قَالَ اِنَّکُمْ قَوْمٌ تَجْہَلُوْنَ} اِنَّکُمْ تَرْکَبُوْنَ سُنَنَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ۔)) (مسند أحمد: ۲۲۲۴۵)

۔ (دوسری سند) اسی طرح کی حدیث مروی ہے ، البتہ اس میں ہے: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے جواباً فرمایا: اَللّٰہُ أَکْبَرُ ، یہ تو وہی بات ہے جو بنو اسرائیل نے موسیٰؑ سے سے کہی تھی، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اے موسی! ہمارے لیے بھی ایک معبود ایسا مقرر کر دیجئے! جیسے ان کے یہ معبود ہیں، آپ نے کہا کہ واقعی تم لوگوں میں بڑی جہالت ہے۔ (اعراف: ۱۳۸) بیشک تم لوگ اپنے سے پہلے والے لوگوں کے طریقوں کو اپناؤ گے۔
Haidth Number: 350
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۵۰) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… ان احادیث کا مفہوم یہ ہے کہ جیسے یہودو نصاری نافرمانیوں، بغاوتوں اور اپنے انبیاء ورسل کی مخالفت پر تُل گئے، ایسے ہی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کی امت کے افراد بھی قرآن و حدیث کے ساتھ یہی رویہ اختیار کرلیں گے، آخری حدیث میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے خود ایک مثال کی وضاحت کر دی ہے۔نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کی یہ پیشین گوئی حرف بحرف ثابت ہوئی اور اہل کتاب کی طرح امت ِ اسلامیہ کے افراد نے ہر قسم کی معصیت کا ارتکاب کر دیا، مثلا: شرک و بدعت کی کئی صورتیں، اماموں کی تقلید نا سدید، رشوت، خیانت، حدودِ الٰہی کے نفاذ میں معاشرے کے اعلی اور ادنی افراد میں فرق، ذاتی مقصد کی خاطر آیات و احادیث کو چھپانا اور ان میں اضافہ کرنا اور ان میں باطل تاویل کرنا، حرام و حلال کے خود ساختہ معیار بنانا، غیر اللہ کے نام پر نذر و نیاز، ترکِ نماز، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کی طرف جھوٹی باتیں منسوب کرنا، وغیرہ وغیرہ۔