Blog
Books
Search Hadith

سوال نہ کرنے پر بیعت کرنا

۔ (۳۵۳۸) عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ الاَشْجَعِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: دَخَلْتُ عَلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی سِتَّۃِ نَفَرٍ اَوْ سَبْعَۃٍ اَوْ ثَمَانِیَۃٍ، فَقَالَ لَنَا: ((بَا یِعُوْنِی۔)) فَقُلْتُ: یَا نَبِیَ اللّٰہِ! قَدْ بَایَعْنَاکَ، قَالَ: ((بَایِعُوْنِی۔)) فَبَایَعْنَاہُ فَاَخَذَ عَلَیْنَا فِیْمَا اَخَذَ عَلَی النَّاسِ ثُمَّ اَتْبَعَ ذٰلِکَ کَلِمَۃً خَفِیَّۃً، فَقَالَ: ((لَا تَسْاَلُوْا لنَّاسَ شَیْئًا۔)) (مسند احمد: ۲۴۴۹۳)

۔ سیدنا عوف بن مالک اشجعی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم چھ یا سات یا آٹھ افراد رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہم سے فرمایا: تم میری بیعت کرو۔ میں نے کہا: اے اللہ کے نبی! ہم تو آپ کی بیعت کر چکے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پھر فرمایا: تم میری بیعت کرو۔ پس ہم نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بیعت کی،آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہم سے ان ہی امور کی بیعت لی، جو دوسروں سے لی تھی، اس کے بعد آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مخفی سے انداز میں ایک کلمہ ارشاد فرمایا اور وہ یہ تھا کہ: تم لوگوں سے کسی چیز کا سوال نہ کرنا۔
Haidth Number: 3538
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۵۳۸) تخر یـج: اخرجہ مسلم: ۱۰۴۳(انظر: ۲۳۹۹۳)

Wazahat

فوائد:… صحیح مسلم کی روایت میں درج ذیل وضاحت موجود ہے: سیدنا عوف ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌کہتے ہیں: ہم نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نئی نئی بیعت کی تھے، اس لیے جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بیعت کا مطالبہ کیا تو ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم آپ کی بیعت کر چکے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پھر فرمایا: ’’کیا تم اللہ کے رسول کی بیعت نہیں کرو گے؟‘‘ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تین دفعہ ایسے فرمایا اور صحابۂ کرام بھی آگے سے یہی بات کہتے رہے کہ ہم تو آپ کی بیعت کر چکے ہیں۔آخری مرتبہ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ایک دفعہ تو ہم آپ کی بیعت کر چکے ہیں، اب ہم کس چیز پر بیعت کریں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ’’یہبیعت کرو کہ تم اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو گے، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراؤ گے اور پانچ نمازیں ادا کرو گے اور اطاعت کرو گے۔‘‘ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پست آواز میں یہ جملہ بھی ارشاد فرمایا: ’’اور تم لوگوں سے کسی چیز کا سوال نہیں کرو گے۔‘‘ میں نے دیکھا کہ اگر ان لوگوں سے سواری کے اوپر سے چھڑی گر جاتی، تو وہ کسی سے یہ مطالبہ بھی نہیں کرتے تھے کہ وہ ان کو اٹھاکر دے دے۔