Blog
Books
Search Hadith

سائل کے ساتھ حسن سلوک کرنے، اس کے بارے میں حسنِ ظن رکھنے اور خواہ وہ گھوڑے پر آئے، اس کو کچھ نہ کچھ دینے کا بیان

۔ (۳۵۴۶) عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ بُجَیْدٍ عَنْ جَدَّتِہِ اُمِّ بُجَیْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا اَنَّہَا قَالَتْ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَاْتِیْنَا فِی بَنِیْ عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ فَاَتَّخِذُ لَہُ سَوِیقَۃً فِی قَعْبَۃٍ لِیْ فإِذَا جَائَ سَقَیْتُہَا إِیَّاُہ قاَلَتْ: قُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنَّہُ یَأْتِیْنِیْ السَّائِلُ فَاَتَزَہَّدُ لَہُ بَعْضَ مَا عِنْدِی، (وَفِی رِوَایَۃٍ فَلَا اجِدُ فِی بَیْتِی مَا اَرْفَعُ فِییَدِہِ) فَقَالَ: ((ضَعِی فِییَدِ الْمِسْکِیْنِ وَلَوْ ظِلْفًا مُحْرَقًا۔)) (مسند احمد: ۲۷۶۹۲)

۔ سیدہ ام بُجَیْد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے ہاں قبیلہ بنو عمرو بن عوف میں تشریف لایا کرتے تھے اور میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لئے لکڑی کے ایک پیالہ میں ستو بنا تی تھی، جب آپ تشریف لاتے تو میں وہ انہیں پلاتی۔ (ایک دن) میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! بسا اوقات ایک سائل میرے پاس آتا ہے اور میں اسے اس بنا پر کچھ نہیں دیتی کہ جو کچھ میرے پاس ہوتا ہے، میں اسے بہت معمولی سمجھتی ہوں، ایک روایت میں ہے: اس کو دینے کے لیے میرے پاس کوئی چیز نہیں ہوتی، (ایسی صورت میں میں کیا کروں)؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم مسکین کے ہاتھ میں کچھ نہ کچھ رکھ دیا کرو، خواہ وہ جلا ہوا کھر ہی کیوں نہ ہو۔
Haidth Number: 3546
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۵۴۶) حدیث حسن۔ اخرجہ ابوداود: ۱۶۶۷، والترمذی: ۶۶۵، والنسائی: ۵/ ۸۶ (انظر: ۲۷۱۵۱)

Wazahat

فوائد:… آخری جملے کا مقصود یہ ہے کہ اگر کوئی آدمی انتہائی کم قیمت چیزوں کا مالک ہو تو اسے چاہیے کہ ان ہی سے مسکین کامطالبہ پورا کرنے کی کوشش کرے۔