Blog
Books
Search Hadith

صدقہ فطر کی مشروعیت اور حکم کا اور جن لوگوں پر یہ فرض ہے، ان کا بیان

۔ (۳۵۶۱) عَنْ اَبِی عَمَّارٍ قَالَ: سَاَلْتُ قَیْسَ بْنَ سَعْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌عَنْ صَدَقَۃِ الْفَطْرِ فَقَالَ: اَمَرَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَبْلَ اَنْ تَنْزِلَ الزَّکَاۃُ، ثُمَّ نَزَلَتِ الزَّکَاۃُ فَلَمْ نُنْہَ عَنْہَا وَلَمْ نُؤْمَرْ بِہَا وَنَحْنُ نَفْعَلُہُ وَسَاَلْتُہُ عَنْ صَوْمِ عَاشُوْرَائَ، فَقَالَ: اَمَرَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَعَلٰی آلِہٖوَصَحْبِہِوَسَلَّمَقَبْلَاَنْیَنْزِلَ رَمَضَانُ، ثُمَّ نَزَلَ رَمَضَانُ فَلَمْ نُؤْمَرْ بِہِ وَلَمْ نُنْہَ عَنْہُ وَنَحْنُ نَفْعَلُہُ۔ (مسند احمد: ۲۴۳۴۱)

۔ ابو عمار کہتے ہیں: میں نے سیدنا قیس بن سعد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے صدقۂ فطر کے بارے میں دریافت کیا، انہوں نے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں زکوٰۃ کی فرضیت سے پہلے تو صدقۂ فطر کی ادائیگی کا حکم دیا تھا، البتہ جب زکوٰۃ (کی فرضیت) نازل ہو گئی تو اس کے بعد نہ اس صدقہ سے ہمیں روکا گیا اور نہ از سرِ نو اس کا حکم دیا گیا، البتہ ہم ادا کرتے آ رہے ہیں۔ پھر میں نے ان سے یومِ عاشوراء کے روزے کے بارے میں سوال کیا،انہوں نے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں ماہِ رمضان کے روزوں کی فرضیت سے پہلے اس دن کا روزہ رکھنے کا حکم دیا تھا، اس کے بعد جب ماہِ رمضان کے روزے فرض ہو گئے تو نہ ہمیں از سرِ نو اس روزے کا حکم دیا گیا اور نہ اس سے منع کیا گیا، البتہ ہم اس کا روزہ رکھتے ہیں۔
Haidth Number: 3561
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۵۶۱) تخر یـج: اسنادہ صحیح۔ اخرجہ النسائی: ۵/ ۴۹(انظر: ۲۳۸۴۰)

Wazahat

فوائد:… صدقۂ فطر اب بھی مشروع ہے، زکوۃ کی فرضیت سے اس کی فرضیت میں کوئی فرق نہیں پڑا، زکوۃ کے حکم کے نزول کے بعد آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا صدقۂ فطر کے بارے میں از سرِ نو حکم نہ دینا، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔