Blog
Books
Search Hadith

صدقۂ فطر کی مقدار اور اجناس کا بیان

۔ (۳۵۶۳) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: کُنَّا نُخْرِجُ صَدَقَۃَ الْفِطْرِ إِذَا کَانَ فِیْنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَاعًا مِنْ طَعَامٍ، اَوْ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ اَوْ صَاعًا مِنْ شَعِیْرٍ، اَوْ صَاعًا مِنْ زَبِیْبٍ اَوْ صَاعًا مِنْ اَقِطٍ، فَلَمْ نَزَلْ کَذٰلِکَ حَتّٰی قَدِمَ عَلَیْنَا مُعَاوِیَۃُ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌۔ (مسند احمد: ۱۱۹۵۴)

۔ (دوسری سند)سیدناابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں:جب ہم میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم موجود تھے تو ہم کھانے، کھجور، جو، منقیٰ اور پنیر کا ایک ایک صاع بطور صدقہ فطر ادا کیا کرتے تھے، یہاں تک کہ ہمارے پاس سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تشریف لے آئے۔
Haidth Number: 3563
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۵۶۳) تخر یـج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… گندم میں سے پورا یا نصف صاع صدقہ فطر دیا جائے گا؟ یہ صحابہ کرام میں بھی ایک مختلف فیہ مسئلہ تھا۔ اس کا پس منظر یہ ہے کہ جس طرح ہمارے ہاں پاکستان میں گندم سستی اور کھجور مہنگی ہے، اسی طرح اُس وقت عرب میں کھجور سستی اور گندم مہنگی ہوتی تھی۔ جب سیدناامیر معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ حج یا عمرے کے موقع پر مکہ مکرمہ تشریف لائے، تو لوٹنے سے پہلے لوگوں سے خطاب کیا اور کہا: میرا خیال ہے کہ شام کی گندم کا نصف صاع (قیمت میں) کھجور کے ایک صاع کے برابر ہے، لہٰذا آئندہ گندم کا نصف صاع ادا کیا کریں گے۔ لیکن سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ کہتے ہیں کہ میں ہمیشہ اسی طرح (ایک صاع) ہی ادا کرتا رہوں گا جیسا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے زمانے میں تھا۔ (مسلم) اس حدیث سے یوں معلوم ہو رہا ہے کہ گندم کا نصف صاع بطورِ صدقۂ فطر ادا کرنا سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ کا اجتہاد ہے۔ اگلے باب میں اس مسئلہ کی وضاحت آ رہی ہے۔