Blog
Books
Search Hadith

سب سے زیادہ فضیلت والے صدقے کا بیان

۔ (۳۵۹۱) عَنْ اَبِی ہُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌قَالَ: قَالَ رَجُلٌ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اَیُّ الصَّدَقَۃِ اَفْضَلُ؟ قَالَ: ((اَنْ تَصَدَّقَ، وَاَنْتَ شَحِیْحٌ صَحِیْحٌ تَاْمُلُ الْعَیْشَ،وَتَخْشَی الْفَقْرَ، وَلَا تُمْہِلْ حَتّٰی إِذَا کَانَتْ بِالْحُلْقُوْمِ قُلْتَ: لِفُلَانٍ کَذَا وَلِفُلَانٍ کَذَا وَقَدْ کَانَ (وَفِی لَفْظٍ) اَلاوَقَدْ کَانَ لِفُلَانٍ۔)) (مسند احمد: ۹۷۶۷)

۔ سیدناابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! بہترین صدقہ کونسا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہارا اس وقت اور اس حال میں صدقہ کرنا کہ جب تم حریص اور صحت مند ہو، زندگی کی امید ہو اور فقیری کا ڈر ہو اور اس قدر تاخیر نہ کرو کہ جب روح حلق تک آن پہنچے تو تم کہنا شروع کر دو کہ فلاں کو اتنا دے دینا، فلاں کو اس قدر دے دینا، حالانکہ اس وقت تو وہ مال دوسروں کا ہو چکا ہوتا ہے۔
Haidth Number: 3591
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۵۹۱) تخر یـج: اخرجہ البخاری: ۲۷۴۸، ومسلم: ۱۰۳۲ (انظر: ۹۷۶۸)

Wazahat

فوائد:… جب انسان کو مال و دولت کی زیادہ ضرورت اور حرص ہو تی ہے‘ اس وقت انسان کا صدقہ کرنا اللہ تعالیٰ کے ہاں زیادہ قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے‘ کیونکہ ایسی حالت میں اللہ تعالیٰ کی خوشنودی و رضامندی کے حصول کے لئے اپنے نفس کو شکست دینا صبر آزما اور مشکل کام ہوتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے مقابلے میں نفس کو مغلوب کرنا ہی مقصودِ الہی ہے۔ موت کے غرغرہ (یعنی جان کنی) کے وقت انسان کا کوئی عمل قبول نہیں ہوتا‘ اس وقت کے نیک اعمال‘ وصیتیں اور صدقہ و خیرات بے اثر‘ بے فائدہ اور بے نتیجہ ہو جاتے ہیں‘ لہذا ہم کو چاہئے کہ اپنی عمر کے ابھرتے اور نمایاں دور میں اپنی مالی حالت کے مطابق صدقہ و خیرات کر کے توشۂ آخرت تیار کریں۔