Blog
Books
Search Hadith

عاریۃً دی ہوئی چیزکا بیان

۔ (۳۵۹۸) عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرِو (بْنِ الْعَاصِ) ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اَرْبَعُوْنَ حَسَنَۃً،اَعْلَاہُنَّ مَنِیْحَۃُ الْعَنْزِ، لَایَعْمَلُ الْعَبْدُ بِحَسَنَۃٍ مِنْہَا رَجَائَ ثَوَابِہَا وَتَصْدِیْقَ مَوْعُوْدِہَا إلِاَّ اَدْخَلَہُ اللّٰہُ بِہَا الْجَنَّۃَ۔)) (مسند احمد: ۶۴۸۸)

۔ سیدناعبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: چالیس نیکیاں ہیں، ان میں سب سے بڑی نیکییہ ہے کہ دودھ والی بکری کسی کو عاریۃً دے دی جائے، جو آدمی ثواب کی امیدرکھتے ہوئے اور وعدہ کی ہوئی چیز کی تصدیق کرتے ہوئے ان چالیس میں سے ایک نیکی بھی سر انجام دے گا تو اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل کر دے گا۔
Haidth Number: 3598
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۵۹۸) تخر یـج: اخرجہ البخاری: ۲۶۳۱(انظر: ۶۴۸۸)

Wazahat

فوائد:… صحیح بخاری اور سنن ابو داود میںان الفاظ کی زیادتی ہے: راویٔ حدیث حسان بن عطیہ نے کہ: دودھ والی بکری عاریۃً دینا، ہم نے اس نیکی سے کم مرتبہ نیکیوں کو شمار کیا، مثلا سلام کا جواب دینا، چھینکنے والے کو ’’یَرْحَمُکَ اللّٰہ‘‘ کہنا، راستے سے تکلیف دہ چیز ہٹانا، وغیرہ وغیرہ، لیکن ہم پندرہ سے زائد نیکیاں شمار نہ کر سکے۔ یقینا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اِن چالیس نیکیوں کا علم ہو گا، لیکن ان کو ذکر نہ کرنا ہمارے لیے زیادہ فائدہ مند ہے، تاکہ ایسا نہ ہو کہ ہم ان چالیس اعمالِ صالحہ کے پابند ہو جائیں اور باقی نیکیوں کو ترک کر دیں، جبکہ شریعت ِ مطہرہ میں ہر قسم کی نیکی اور اس کے اجر وثواب کا تعین کر دیا گیا ہے، انسان پر کوئی ایسی حالت طاری نہیں ہو سکتی، جس میں وہ یہ شکوہ کر سکے کہ اس ہیئت میں کوئی نیکی نہیں کی جا سکتی۔ اس حدیث ِ مبارکہ سے یہ بھی معلوم ہوا کہ مسلمان کو صدقہ کرتے وقت یا کوئی مالی احسان کرتے وقت اپنے عزم کے اندر مختلف انداز میں پاکیزگی پیدا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے کہ اس کا اس عمل سے مقصود کیا ہے۔