Blog
Books
Search Hadith

نیک لوگوں کو صدقہ دینے کے مستحبّ ہونے اور بے عمل لوگوں کو دینے کے مکروہ ہونے کا بیان

۔ (۳۶۲۶) عَنْ اَبِی سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَثَلُ الْمُؤْمِنِ وَمَثَلُ الْإِیْمَانِ کَمَثَلِ الْفَرَسِ فِی آخِیَّتِہِ،یَجُوْلُ ثُمَّیَرْجِعُ إِلَی آخِیَّتِہِِ وَإِنَّ الْمُؤْمِنَ یَسْہُوْ ثُمَّ یَرْجِعُ إِلَی الإِیْمَانِ فَاَطْعِمُوْا طَعَامَکُمْ الْاَتْقِیَائَ وَاَوْلُوْا مَعْرُوْفَکُمْ الْمُؤْمِنِیْنَ۔)) (مسند احمد: ۱۱۵۴۶)

۔ سیدناابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مومن اورایمان کی مثال اس گھوڑے کی سی ہے جسے اس کے کھونٹے پر باندھ دیا گیا ہو، وہ اِدھر اُدھر چکر کاٹ کر کھونٹے کے پاس آ کر کھڑا ہو جاتا ہے، اسی طرح مومن بھی بھول تو جاتا ہے، لیکن پھر وہ ایمان کی طرف لوٹ آتا ہے، تم نیک لوگوں کو کھانا کھلایا کرو اور اہل ایمان کو ہر قسم کی نیکی سے نوازا کرو۔
Haidth Number: 3626
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۶۲۶) اسنادہ ضعیف، ابو سلیمان اللیثی مجھول، وعبد اللہ بن الولید لین الحدیث، قالہ ابن حجر وقال الدار قطنی: لایُعتبر بہ۔ اخرجہ ابن حبان: ۶۱۶، والبیھقی فی ’’الشعب‘‘: ۱۰۹۶۴(انظر: ۱۱۵۲۶)

Wazahat

فوائد:… مؤمن کا اصل ایمان تو ثابت ہی رہتا ہے، بسااوقات بھول جاتاہے اور اپنے مرکز کو چھوڑ کر گناہوں کی گھاٹیوں میں پھرنے لگتا ہے اور اس طرح اللہ تعالیٰ سے دور ہو جاتا ہے، لیکن پھر جب اسے اصل احساس ہوتا ہے تو اپنے کیے پر ندامت کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ربّ کی طرف واپس آ جاتا ہے۔