Blog
Books
Search Hadith

صدقہ جاریہ کا بیان

۔ (۳۶۳۵) عَنْ اَبِی اُمَامَۃَ الْبَاہِلِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((اَرْبَعٌ تَجْرِیْ عَلَیْہِمْ اُجْوُرْہُمْ بَعْدَ الْمَوْتِ، رَجُلٌ مَاتَ مُرَابِطًا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ، وَرَجُلٌ عَلَّمَ عِلْمًا فَاَجْرُہُ یَجْرِیْ عَلَیْہِ مَا عُمِلَ بِہِ، وَرَجُلٌ اَجْرٰی صَدَقَۃً فَاَجْرُہَا یَجْرِیْ عَلَیْہِ مَا جَرَتْ عَلَیْہِ، وَرَجُلٌ تَرَکَ وَلَدًا صَالِحًا یَدْعُوْ لَہُ۔)) (مسند احمد: ۲۲۶۷۴)

۔ سیدناابوامامہ باہلی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: چار قسم کے آدمیوں کو ان کی موت کے بعد بھی ثواب ملتا رہتا ہے: (۱)وہ آدمی جو اللہ تعالیٰ کی راہ میں پہرہ دیتے ہوئے انتقال کر گیا، (۲) وہ آدمی جو لوگوں کو علم سکھائے،تو جب تک اس پرعمل ہوتا رہے گا، اسے اجر ملتا رہے گا، (۳) وہ آدمی جو صدقہ کرے تو جب تک لوگ اس سے فائدہ اٹھاتے رہیں گے اسے اجر و ثواب ملتا رہے گا اور (۴) وہ آدمی جو نیک اولاد چھوڑ جائے، جو اس کے حق میں دعا کرتی رہے۔
Haidth Number: 3635
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۶۳۵) تخر یـج: صحیح لغیرہ۔ اخرجہ الطبرانی فی ’’الکبیر‘‘: ۷۸۳۱(انظر: ۲۲۳۱۸)

Wazahat

فوائد:… پہلی صورت یعنی جان کا نذرانہ پیش کرنے کے اثرات بھی عام طور پر آدمی کے بعد باقی رہتے ہیں، اخلاص کے ساتھ جہاد کرتے ہوئے شہادت کے مرتبے پر فائز ہونے سے بعد والے لوگوں ایمانی حرارت اور کافروں کے خلاف غیظ و غضب کے جذبات میں تیزی آتی ہے، ایمان والوں کی عملی زندگیوں میں تبدیلیاں آتی ہیں، وہ اسلام کے لیے قربانیاں دینے کے لیے تیار ہوتے ہیں اور دعوت و جہاد کے راستے کھلتے ہیں۔