Blog
Books
Search Hadith

روزوں کی فضیلت، تعداد اور نیت کا بیان مطلق طور پر روزوں کی فضیلت کا بیان

۔ (۳۶۴۰) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ بِنَحْوِہِ وَفِیْہِ:) ((یَقُوْلُ اللّٰہُ عَزَّ َوَجَّل: کُلُّ عَمَلِ بْنِ آدَمَ لَہُ إِلَّا الصَّیَامَ فَہُوَ لِیْ وَاَنَا اَجْزِی بِہِ، إِنَّمَا یَتْرُکُ طَعَامَہُ وَشَرَابَہُ مِنْ اَجْلِی، فَصِیَامُہُ لِیْ وَاَنَا اَجْزِی بِہِ، کُلُّ حَسَنَۃٍ بِعَشْرِ اَمْثَالِہَا إِلٰی سَبْعِمائَۃِ ضِعْفٍ إِلَّا الصِّیَامَ فَہُوَ لِی وَاَنَا اَجْزِی بِہِ)) (مسند احمد: ۱۰۵۴۷)

۔ (دوسری سند) اللہ تعالیٰ نے فرمایا: انسان کا ہر عمل اس کے لئے ہے، سوائے روزہ کے، وہ تو میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا، کیونکہ وہ میری وجہ سے کھانا پینا چھوڑتا ہے،اس لیے اس کا روزہ بھی میرے لئے ہوتا ہے اور میں ہی اس کی جزادوں گا، ہر نیکی کا ثواب دس گنا سے سات سو گنا تک ہوتا ہے، لیکن روزہ ایسی عبادت ہے، جو میرے لئے ہے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا۔
Haidth Number: 3640
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۶۴۰) تخر یـج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… روزے دار لوگوں سے متعلقہ ایک اہم گزارش یہ ہے کہ روزے کا تعلق صرف کھانے پینے کو ترک کر دینے سے نہیں ہے، غور کریں کہ روزے دار نہ شور مچا سکتا ہے اور نہ جاہلانہ گفتگو کر سکتا ہے، اگر کوئی اسے گالی دیتا ہے یا اس سے لڑتا ہے تو وہ یوں جواب دیتا ہے: میں تو روزہ دار ہوں، میں تو روزہ دار ہوں، اس وجہ سے میں گالی کا گالی کی صورت میں اور لڑائی کا جواب لڑائی کی صورت میں نہیں دوں گا۔ بھلا کیا ایسے روزہ داروں کا وجود ملتا ہے؟ الا ماشاء اللہ