Blog
Books
Search Hadith

ماہِ رمضان اور اس میں کیے گئے عمل کی فضیلت کا بیان

۔ (۳۶۷۱) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : (( اَظَلَّکُمْ شَہْرُ کُمْ ھٰذَا بِمَحْلُوْفِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَا مَرَّ بِالْمُؤْمِنِیْنَ شَہْرٌ خَیْرٌ لَہُمْ مِنْہُ وَلَا بِالْمُنَافِقِیْنَ شَہْرٌ شَرٌ لَہُمْ مِنْہُ، إِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ لَیَکْتُبُ اَجْرَہُ وَنَوَافِلَہُ مِنْ قَبْلِ اَنْ یُدْخِلَہُ، وَیَکْتُبُ إِصْرَہُ وَشَقَائَ ُہ مِنْ قَبْلِ اَنْ یُدْخِلَہُ وَذَاکَ اَنَّ الْمُؤْمِنَ یُعِدُّ فِیْہِ الْقُوَّۃَ لِلْعِبَادَۃِ مِنَ النَّفَقَۃِ، وَیُعِدُّ الْمُنَافِقُ اِبْتِغَائَ غَفَلَاتِ الْمُؤْمِنِیْنَ وَعَوْرَاتِہِمْ، فَہُوَغُنْمٌ لِلْمُؤْمِنُ، یَغْتَنِمُہُ الْفَاجِرُ۔)) (مسند احمد: ۱۰۷۹۳)

۔ (دوسری سند) رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: رسول اللہ کی قسم اٹھائی ہوئی چیز کی قسم! تمہارے اوپر یہ مہینہ سایہ فگن ہو رہا ہے، اہل ایمان کے لئے اس سے بہتر کوئی مہینہ نہیں اور اہل نفاق کے لئے اس سے زیادہ برا کوئی مہینہ نہیں، اللہ تعالیٰ اس مہینہ کی آمد سے پہلے ہی اس کا اور اس کے نوافل کا ثواب بھی لکھ دیتا ہے اور اس کے گناہ، سزا اور بدبختی بھی، اس کی وجہ یہ ہے کہ مومن اس میں عبادت کرنے کے لیے نفقہ کی قوت تیار کرتا ہے اور منافق لوگوں کی غفلت اور عیوب تلاش کرتا رہتاہے، اس طرح یہ ماہ مومن کے لئے بھی غنیمت ہے اور فاجر کے لیے بھی غنیمت ہے۔
Haidth Number: 3671
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۶۷۱) تخر یـج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… مؤمن کی روٹینیہ ہوتی ہے کہ وہ ماہِ رمضان میں ضرورت پڑنے والے اسبابِ معیشت کا پہلے سے ہی انتظام و انصرام کر لیتا ہے، تاکہ ماہِ مبارک کے حقوق کی ادائیگی میں کمی نہ ہو جائے۔مثلا: سحری و افطاری، صدقہ و خیرات، رات کا قیام، اعتکاف اور مزید فرائض و نوافل۔ لیکن مؤمن کی اس ظاہری غفلت سے فائدہ اٹھانے کے لیے منافق بیچارہ اپنے شرّ میں اضافے کے بارے میں سوچتا ہے کہ اہل ایمان کو کس کس انداز میں نقصان پہنچا سکتا ہے یا پریشان کر سکتا ہے۔