Blog
Books
Search Hadith

روزہ رکھنے اور ترک کرنے کے بارے میں چاند کی رؤیت کے سلسلے میں کیسے افراد کی گواہی پر اکتفا کیا جائے؟

۔ (۳۶۹۵) عَنْ اَبِی عُمَیْرِ بْنِ اَنَسَ حَدَّثَنِی عُمُوْمَۃٌ لِیْ مِنَ الْاَنْصَارِ مِنْ اَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: غُمَّ عَلَیْنَا ہِلَالُ شَوَّالٍ فَاَصْبَحْنَا صِیَامًا، فَجَائَ رَکْبٌ مِنْ آخِرِ النَّہَارِ فَشَہِدُوْا عِنْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَنَّہُمْ رَاَوُ الْہِلَالَ بِالْاَمْسِ، فَاَمَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَنْ یُفْطِرُوْا مِنْ یَوْمِہِمْ وَاَنْ یَخْرُجُوْا لِعِیْدِہِمْ مِنَ الْغَدِ۔ (مسند احمد: ۲۰۸۶۰)

۔ ابو عمیر بن انس کہتے ہیں: مجھے میرے انصاری چچوں، جو کہ صحابہ میں سے تھے، نے بیان کیاکہ (۲۹ رمضان کو) ان کو شوال کا چاند نظر نہ آیا، اس لیے لوگوں نے صبح کو روزہ رکھ لیا، پھر دن کے پچھلے پہر ایک قافلہ آیا اور انہوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس یہ گواہی دی کہ انہوں نے کل شام کو چاند دیکھا تھا، پس رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے لوگوں کو حکم دیا کہ وہ روزہ توڑ دیں اور اگلے دن عید کے لیے نکلیں۔
Haidth Number: 3695
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۶۹۵) اسنادہ جیّد۔ اخرجہ ابوداود: ۱۱۵۷، والنسائی: ۳/ ۱۸۰، وابن ماجہ: ۱۶۵۳(انظر: ۲۰۵۸۴)

Wazahat

فوائد:… ان احادیث سے یہ بات بھی معلوم ہوئی کہ اگر چاند کی خبر ملنے پر نماز عید کا وقت ختم ہو چکا ہو تو دوسرے دن یہ نماز ادا کی جائے گی۔