Blog
Books
Search Hadith

روزہ جلدی افطار کرنے کی فضیلت اور اس امر کا بیان کہ کس چیز سے افطاری کرنا پسندیدہ ہے

۔ (۳۷۱۶) عَنْ نَافِعٍ اَنَّ ابْنَ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ کَانَ اَحْیَانًایَبْعَثُہُ وَہُوَ صَائِمٌ فَیُقَدِّمُ لَہُ عَشَائَ ہُ وَقَدْ نُوْدِیَ بِصَلاَۃِ الْمَغْرِبِ، ثُمَّ تُقَامُ وَہُوَ یَسْمَعُ فَلَا یَتْرُکُ عَشَائَہٗوَلاَیَعْجَلُ حَتّٰییَقْضِیَ عَشَائَ ہُ ثُمَّ یَخْرُجُ فَیُصَلِّیْ‘ قَالَ: وَقَدْ کَانَ یَقُوْلُ: قَالَ نَبِیُّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لَا تَعْجَلُوْا عَنْ عَشَائِکُمْ إِذَا قُدِّمَ إِلَیْکُمْ)) (مسند احمد:۶۳۵۹)

۔ امام نافع کہتے ہیں: بسا اوقات ایسے ہوتا کہ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ روزہ سے ہوتے اور وہ مجھے کھانا لانے کے لیے بھیجتے، مغرب کی اذان اور پھر اقامت بھی ہو جاتی اور وہ سن رہے ہوتے مگر نہ کھانا چھوڑتے تھے اور نہ جلدی کرتے تھے، اطمینان سے کھانا کھانے کے بعد جا کر مغرب کی نماز ادا کرتے، اور وہ کہتے تھے کہ اللہ کے نبی ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا ہے: جب شام کا کھانا پیش کر دیا آجائے تو جلدی نہ کیا کرو۔
Haidth Number: 3716
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۷۱۶) تخر یـج: أخرجہ البخاری: ۶۷۳،ومسلم: ۵۵۹(انظر: ۶۳۵۹)

Wazahat

فوائد:… عہد ِ نبوی میں لوگ شام کا کھانا مغرب سے پہلے کھاتے تھے۔