Blog
Books
Search Hadith

افطار کے وقت کی فضیلت،افطاری کے وقت کی دعا اور روزہ دار کو افطاری کرانے کی فضیلت کا بیان

۔ (۳۷۱۹) عَنْ زَیْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُہَنِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَنْ فَطَّرَ صَائِمًا‘ کُتِبَ لَہُ مِثْلُ اَجْرِ الصَّائِمِ لَا یَنْقُصُ مِنْ اَجْرِ الصَّائِمِ شَیْئٌ)) (مسند احمد: ۱۷۱۵۸)

۔ سیدنا زید بن خالد جہنی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو آدمی کسی روزہ دار کا روزہ افطار کراتا ہے تو اسے بھی روزے دار کے برابر ثواب ملتا ہے اور روزہ دار کے اجر میں کوئی کمی بھی نہیں ہوتی۔
Haidth Number: 3719
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۷۱۹) تخر یـج: حسن بالشواہد۔ اخرجہ مطولا ومختصرا الترمذی: ۸۰۷، ا۱۶۳۰، وابن ماجہ: ۲۷۵۹ (انظر: ۱۷۰۳۳)

Wazahat

فوائد:… معلوم ہوا کہ روزے دار کو روزہ افطار کرانا بھی انتہائی مبارک اور فضیلت والا عمل ہے۔ مؤلف نے افطاری کی کسی دعا کا ذکر نہیں کیا، اس کی تفصیل درج ذیل ہے: بِسْمِ اللّٰہ پڑھ کر افطاری کی جائے جیسا کہ کھانے کے آداب والی احادیث سے پتہ چلتا ہے، پھر افطاری کر کے درج ذیل دعائیں پڑھی جائیں: سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: کَانَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِذَا اَفْطَرَ قَالَ: ((ذَھَبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتِ الْعُرُوْقُ وَثَبَتَ الْاَجْرُ اِنْ شَائَ اللّٰہُ۔)) جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم افطاری کرتے تو یہ دعا پڑھتے تھے: ’’ذَھَبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتِ الْعُرُوْقُ وَثَبَتَ الْاَجْرُ اِنْ شَائَ اللّٰہُ۔‘‘ (پیاس بجھ گئی، رگیں تر ہو گئیں اور اگر اللہ نے چاہا تو اجر ثابت ہو گیا۔) (ابوداود، نسائی) سیدنا عبد اللہ بن زبیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا سعد بن معاذ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌کے ہاں روزہ افطار کیا اور یہ دعا کی: ((اَفْطَرَ عِنْدَکُمُ الصَّائِمُوْنَ وَاَکَلَ طَعَامَکُمُ الْاَبْرَارُ، وَصَلَّتْ عَلَیْکُمُ الْمَلَائِکَۃُ۔)) (تمہارے ہاں روزے دار افطاری کرتے رہیں، نیکوکار لوگ تمہارا کھانا کھاتے رہیں اور فرشتوں تمہارے لیے دعائے رحمت کرتے رہیں)۔ (ابوداود، ابن ماجہ) عوام الناس میں معروف دعا ’’اَللّٰھُمَّ لَکَ صُمْتُ…‘‘ کی تمام اسانید میں ضعف پایا جاتا ہے۔