Blog
Books
Search Hadith

سحری کے وقت اوراس کو تاخیر سے کھانے کے مستحب ہونے کا بیان

۔ (۳۷۳۴) (وَمِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ): حَدَثَّنَا عَبْدُ اللّٰہِ حَدَّثَنِی اَبِی ثَنَا وَکِیْعٌ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ عَاصِمٍ قَالَ: قُلْتُ لِحُذَیْفَۃَ: اَیُّ سَاعَۃٍ تَسَحَّرْتُمْ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ قَالَ: ہُوَ النَّہَارُ إِلَّا اَنَّ الشَّمْسَ لَمْ تَطْلُعْ۔ (مسند احمد: ۲۳۷۹۲)

۔ (دوسری سند) عاصم نے کہا: میں نے سیدنا حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: آپ لوگوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ کس وقت سحری کھائی تھی؟ انہوں نے کہا: بس دن ہو چکا تھا، البتہ سورج طلوع نہ ہوا تھا۔
Haidth Number: 3734
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۷۳۴) تخر یـج: انظر الحدیث السابق

Wazahat

فوائد:… ان احادیث کی سندوں میں کچھ کلام ہے، بہرحال ان کے ظاہری مفہوم کا ادراک نہیں کیا جا رہا۔ واللہ اعلم بالصواب۔ ممکن ہے کہ سحری کے آخری وقت کھانے کو مبالغہ اس انداز سے بیان کر دیا ہو کہ بس سمجھو کہ سورج ہی چڑھ چکا تھا جبکہ حقیقت میں سورج طلوع نہیں ہوا تھا۔ (عبداللہ رفیق)