Blog
Books
Search Hadith

سحری کے وقت اوراس کو تاخیر سے کھانے کے مستحب ہونے کا بیان

۔ (۳۷۳۵) عَنْ بِلَالِ بْنِ رَبَاحٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: اَتَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اُوْذِنُہُ بِالصَّلَاۃِ قَالَ: اَبُوْ اَحْمَدَ، وَہُوَ یُرِیْدُ الصِّیَامَ فَدَعَا بِقَدَحٍ فَشَرِبَ وَسَقََانِی، ثُمَّ خَرَجَ إِلَی الْمَسْجِدِ لِلصَّلَاۃِ فَقَامَ یُصَلِّی بِغَیْرِ وُضُوْئٍ یُرِیْدُ الصَّوْمَ۔ (مسند احمد: ۲۴۳۸۶)

۔ سیدنابلال بن رباح ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو نماز کی اطلاع دینے کے لیے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، جبکہ آپ کا روزہ رکھنے کا ارادہ تھا، اس لیے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پیالہ منگوا کر خود بھی پیا اور مجھے بھی پلایا، اس کے بعد آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نماز کے لیے مسجد کی طرف تشریف لے گئے اور وضو کے بغیر نماز پڑھنے لگے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم روزے کا ارادہ رکھتے تھے۔
Haidth Number: 3735
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۷۳۵) تخر یـج: رجالہ ثقات رجال الشیخین، الا ان عبد اللہ بن معقل المزنی لایعرف لہ سماع من بلال۔ اخرجہ الطبرانی: ۱۰۸۲(انظر: ۲۳۸۸۹)

Wazahat

فوائد:… وضو کے بغیر نماز پڑھنا، یہ سیدنا بلال ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌کا اپنا فہم ہے، وگرنہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یا تو سونے سے پہلے وضو کیا ہوا ہو گا، جبکہ نیند سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا وضو متأثر نہیں ہو تاتھا، یا ممکن ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بیدار ہونے کے بعد وضو کیا ہو، لیکن سیدنا بلال ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌کو اس کا پتہ نہ چل سکا ہو۔ اس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ روزے کی ابتداء و انتہاء سے متعلقہ انتہائی واضح احکام موجود ہیں، ان کی روشنی میں ہی اس قسم کی احادیث کی تاویل کی جائے گی، مثلاً اِس حدیث کییہ تاویل ممکن ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم روزہ رکھنے کا قصد رکھتے ہوں، لیکن وقت پر بیدار نہ ہو سکے ہوں، اس لیے جب آنکھ کھلی تو چونکہ وقت ختم ہو چکا تھا، لیکن اس رخصت سے مستفید ہوتے ہوئے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مختصر سی سحری کھالی، جس رخصت کا ذکر حدیث نمبر (۳۷۳۷) اور اس کے فوائد میں کیا گیا ہے۔ واللہ اعلم بالصواب۔