Blog
Books
Search Hadith

جو آدمی روزہ تو رکھ لے، لیکن پھر اسی دن اس کو سفر کی وجہ سے توڑ دے، اس کا بیان

۔ (۳۸۴۲) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ): قَالَ: خَرَجَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَامَ الْفَتْحِ فِی رَمَضَانَ فَصَامَ وَصَامَ الْمُسْلِمُوْنَ مَعَہُ، حَتّٰی إِذَا کَانَ بِالْکَدِیْدِ دَعَا بِمَائٍ فِی قَعْبٍ، وَہُوَ عَلٰی رَاحِلَتِہِ فَشَرِبَ، وَالنَّاسُ یَنْظُرُوْنَ،یُعْلِمُہُمْ اَنَّہُ قَدْ اَفْطَرَ فَاَفْطَرَ الْمُسْلِمُوْنَ۔ (مسند احمد: ۲۳۶۳)

۔ (دوسری سند) وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فتح مکہ والے سال ماہِ رمضان میں سفر پر روانہ ہوئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اور دوسرے مسلمانوں نے روزہ رکھا ہو اتھا،جب کدید کے مقام پر پہنچے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے لکڑی کے پیالے میں پانی منگوایا،جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سواری پر تھے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ پانی پی اور لوگ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھ رہے تھے، دراصل آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لوگوں کو یہ بتلانا چاہتے تھے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تو روزہ توڑ دیا ہے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھ کر لوگوں نے بھی روزہ افطار کر لیا۔
Haidth Number: 3842
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۸۴۲) تخر یـج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… کدید مقام، مدینہ منورہ سے سات دنوں کی مسافت پر ہے، اس کے قریب ہی قُدَید مقام ہے اور یہ دونوں عسفان کے ما تحت انتظامی علاقے ہیں۔