Blog
Books
Search Hadith

ایام تشریق کے روزوں کی ممانعت

۔ (۳۸۶۸) عَنْ یَوْنُسَ بْنِ شَدَّادٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نَھٰی عَنْ صَوْمِ اَیَّامِ التَّشْرِیْقِ۔ (مسند احمد: ۱۶۸۲۶)

۔ سیدنایونس بن شداد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایام تشریق میں روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے۔
Haidth Number: 3868
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۸۶۸) تخر یـج: حدیث صحیح لغیرہ۔ اخرجہ البزار: ۱۰۶۸(انظر: ۱۶۷۰۶)

Wazahat

فوائد:… اس باب کی احادیث سے معلوم ہوا کہ ایام تشریق میں روزہ رکھنا منع ہے۔ حج تمتع میں ایک ہدی (یعنی ایک بکرییا پھر اونٹ یا گائے کے ساتویں حصے) کی قربانی دینی پڑتی ہے، لیکن جس حاجی کو قربانی کرنے کی طاقت نہ ہو، وہ کل دس روزے رکھے، تین ایامِ حج میں اور سات واپس گھر لوٹ کر، جبکہ ایام حج، جن میں روزے رکھنے ہیں، وہ ذوالحجہ کی (۹) تاریخ اور ایام تشریق ہیں۔ اس لیے ایسا حاجی ایام تشریق میں روزے رکھ سکتا ہے، سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ، امام مالک، امام احمد، امام اوزاعی اور امام اسحاق کی بھییہی رائے ہے۔ اس مسئلہ کی مزید وضاحت کتاب الحج میں آئے گی۔