Blog
Books
Search Hadith

ماہِ صبر یعنی (رمضان) اور باقی مہینوں میں ہر ماہ کے غیر متعین تین روزے رکھنے کا بیان

۔ (۳۹۴۶) عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِی تَمِیْمٍ، قَالَ: کُنَّا عِنْدَ بَابِ مُعَاوِیَۃَ بْنِ اَبِی سُفْیَانَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌وَفِیْنَا اَبُوْ ذَرٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((صَوْمُ شَہْرِ الصَّبْرِ وَثَلَاثَۃِ اَیَّامٍ مِنْ کُلِّ شَہْرٍ صَوْمُ الدَّہْرِ، وَیُذْہِبُ مَغَلَّۃَ الصَّدْرِ)) قَالَ: قُلْتُ: وَمَا مَغَلَّۃُ الصَّدْرِ؟ قَالَ: ((رِجْسُ الشَّیْطَانِ۔)) (مسند احمد: ۲۱۶۹۱)

۔ سیدنا ابوذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ماہِ صبر یعنی رمضان کے روزے اور پھر ہر ماہ کے تین روزے سال بھر کے روزوں کے برابر ہیں، ان سے سینہ کی کدورت زائل ہو جاتی ہے۔ میں نے پوچھا: سینے کی کدورت سے کیا مراد ہے؟ انھوں نے کہا: شیطان کی پلیدی۔
Haidth Number: 3946
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۹۴۶) تخر یـج: صحیح لغیرہ۔ اخرجہ الطیالسی: ۴۸۲ (انظر: ۲۱۳۶۴)

Wazahat

فوائد:… اجر و ثواب کے علاوہ نیک عمل کی وجہ سے عامل کی روح اور جسم میں بھی برکت آتی ہے اور آدمی کئی آلائشوں سے بھی پاک ہو جاتا ہے۔روزے دار کو سوچنا چاہیے کہ جہاں وہ بڑا صبر کر کے روزے جیسا عظیم عمل کرتا ہے، وہاں اسے ایسی نیکیوں کو سر انجام دینے کے لیے اور ایسی برائیوں سے بچنے کے لیے بھی ہمت کرنی چاہیے کہ جن کے لیے روزے سے کم صبر درکار ہوتا ہے۔