Blog
Books
Search Hadith

سوموار اور جمعرات کے روزوں کے مستحبّ ہونے کا بیان

۔ (۳۹۷۲) عَنْ عاَئِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا اَنَّہَا سُئِلَتْ عَنْ صَوْمِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَتْ: کَانَ یَصُوْمُ شَعْبَانَ وَیَتَحَرَّی الإِثْنَیْنِ وَالْخَمِیْسَ۔ (مسند احمد: ۲۵۰۱۳)

۔ جب سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے روزوں کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ماہِ شعبان کے اور خصوصی اہتمام کے ساتھ سوموار اورجمعرات کے روزے رکھتے تھے۔
Haidth Number: 3972
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۹۷۲) تخر یـج: حدیث صحیح۔ اخرجہ النسائی: ۴/ ۲۰۳، والترمذی: ۷۴۵، وابن ماجہ: ۱۶۴۹، ۱۷۳۹(انظر: ۲۴۵۰۸)

Wazahat

فوائد:… سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ((تُعْرَضُ الْاَعْمَالُ یَوْمَ الْاِثْنَیْنِ وَالْخَمِیْسِ، فَمِنْ مُسْتَغْفِرٍ فَیَغْفَرُلَہٗ، وَمِنْ تَائِبٍ فَیُتَابُ عَلَیْہِ، وَیُرَدُّ اَھْلُ الضَّغَائِنِ بِضَغَائِنِھِمْ حَتّٰییَتُوْبُوْا۔)) ’’سوموار اور جمعرات کو اعمال پیش کیے جاتے ہیں، پس بخشش طلب کرنے والوں کو بخش دیا جاتا ہے اور توبہ کرنے والوں کی توبہ قبول کی جاتی ہے، البتہ کینہ والوں کو ان کے کینہ سمیت اس وقت تک ردّ کر دیا جاتا ہے، جب تک وہ توبہ نہیں کر لیتے۔‘‘ (طبرانی وقال المنذری: رواتہ ثقات) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بندے کے نامۂ اعمال میں استغفار اور توبہ کا وجود بھی ہونا چاہیے، تاکہ اسے بخش دیا جائے۔ ان احادیث سے سوموار اور جمعرات کے روزوں کی فضیلت ثابت ہوتی ہے، حدیث نمبر (۳۸۸۶) کے مطابق آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سوموار کو روزہ رکھنے کی ایک وجہ یہ بھی بیان کی ہے: ’’ذَاکَ یَوْمٌ وُلِدْتُّ فِیْہِ، وَاُنْزِلَ عَلَیَّ فِیْہِ۔‘‘ ’’یہ ایسا دن ہے، جس میں میں پیدا ہوا اور اس میں مجھ پر قرآن مجید اتارا گیا۔‘‘