Blog
Books
Search Hadith

داود علیہ السلام کے روزوں یعنی ایک دن روزہ رکھنے اور ایک دن نہ رکھنے کا بیان

۔ (۳۹۷۶) عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَمْرِو (بْنِ الْعَاصِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌) قَالَ: اَتَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! مُرْنِی بِصِیَامٍ، قَالَ: ((صُمْ یَوْمًا وَلَکَ اَجْرُ تِسْعَۃٍ۔)) قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنِّی اَجِدُ قُوَّۃً فَزِدْنِی، قَالَ: ((صُمْ یَوْمَیْنِ وَلَکَ اَجْرُ ثَمَانِیَۃِ اَیَّامٍ۔)) قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنِّی اَجِدُ قُوَّۃً فَزِدْنِی، قَالَ: ((فَصُمْ ثَلَاثَۃَ اَیَّامٍ وَلَکَ اَجْرُ سَبْعَۃِ اَیَّامٍ۔)) قَالَ: فَمَا زَالَیَحُطُّ لِیْ، حَتَّی قَالَ: ((إِنَّ اَفْضَلَ الصَّوْمِ صَوْمُ أَخِی دَاوُدَ اَوْ نَبِیِّ اللّٰہِ دَاوُدَ شَکَّ الْجُرَیْرِیُّ، صُمْ یَوْمًا وَاَفْطِرْ یَوْمًا۔)) فَقَالَ عَبْدُ اللّٰہِ لَمَّا ضَعُفَ: لَیْتَنِیْ کُنْتُ قَنَعْتُ بِمَا اَمَرَنِی بِہِ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۶۸۷۷)

۔ سیدناعبداللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے روزوں کے متعلق حکم دیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک دن روزہ رکھ لیا کرو، تمہیں مزید نو دنوں کا اجر بھی مل جائے گا، (کیونکہ ہر نیکی کا اجر دس گنا ملتا ہے) ۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں اس سے زیادہ طاقت رکھتا ہوں، اس لیے آپ مجھے زیادہ روزے رکھنے کی اجازت دیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا : دو دن روزہ رکھ لیا کرو، تمہیں مزید آٹھ دنوں کا ثواب مل جائے گا۔ لیکن میں نے پھر کہا: اے اللہ کے رسول! مجھ میں اس سے زیادہ کی قوت ہے، لہٰذا آپ مجھے مزید روزوں کی اجازت دیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تین دن روزے رکھ لیا کرو، تمہیں مزید سات دنوں کے روزوں کا ثواب مل جائے گا۔ لیکن میری بار بار گزارش سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مزید عمل کی مزید گنجائش پیدا کرتے گئے (اور اجر میں کمی کرتے گئے)، یہاں تک کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سب سے افضل روزے میرے بھائی دائود علیہ السلام کے ہیں، اور وہ اس طرح کہ تم ایک دن روزہ رکھ لیا کرو اور ایک دن ناغہ کر لیا کرو۔ جب سیدنا عبداللہ بوڑھے ہو گئے تو کہا کرتے تھے: کاش کہ میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پہلے حکم پر اکتفا کر لیا ہوتا۔
Haidth Number: 3976
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۹۷۶) تخر یـج: حدیث صحیح بغیر ھذہ السیاقۃ، وھو حدیث ذکرہ الامام احمد فی عدۃ اماکن، أخرج بعض لفظہ البخاری و مسلم، وانظر لتفصیلہ الرقم: ۶۴۷۷ (انظر: ۶۸۷۷)

Wazahat

Not Available