Blog
Books
Search Hadith

رمضان کی ستائیسویں رات کے شب ِ قدر ہونے اور اس کی علامتوں کا بیان

۔ (۴۰۴۵) عَنْ یَزِیْدَ بْنِ اَبِی سُلَیْمَانَ ، قَالَ: سَمِعْتُ زِرَّ بْنَ حُبَیْشٍیَقُوْلُ: لَوْلَاسُفَہَاؤُکُمْ، لَوَضَعْتُ یَدَیَّ فِی اَذُنَیَّ ثُمَّ نَادَیْتُ: اَلَا إِنَّ لَیْلَۃَ الْقَدْرِ فِی رَمَضَانَ فِی الْعَشْرِ الْاَوَاخِرِ فِی السَّبْعِ الْاَوَاخِرِ، قَبْلَہَا ثَلَاثٌ وَبَعْدَہَا ثَلَاثٌ، نَبَاُ مَنْ لَمْ یَکْذِبْنِیْ عَنْ نَبَائِ مَنْ لَمْ یَکْذِبْہُ، قُلْتُ ِلاَبِییُوْسُفَ: یَعْنِی اُبَیَّ بْنَ کَعْبٍ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ قَالَ: کَذَا ہُوَ عِنْدِی۔ (مسند احمد: ۲۱۵۱۸)

۔ زربن حبیش نے کہا: اگر یہ کم عقل لوگ نہ ہوتے تو میں کان میں انگلی ڈال کر زور زور سے یہ اعلان کرتا کہ شب ِ قدر، ماہِ رمضان کے آخری عشرہ کی آخری سات راتوں میں سے پہلے تین راتوں کے بعد اور آخری تین راتوں سے پہلے ہوتی ہے، اس شخصیت نے مجھے یہ بات بتائی جو مجھ سے جھوٹ نہیں بول سکتی اور اس کو ایسی ہستی نے بیان کیا کہ وہ بھی اس کو جھوٹی بات بیان نہیں کر سکتی۔ میں نے ابو یوسف سے کہا: کیا ان کی مراد سیدنا ابی بن کعب اور نبی ٔ کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہیں؟ انھوں نے کہا: جی، اسی طرح بات ہے۔
Haidth Number: 4045
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۰۴۵) تخر یـج: اسنادہ ضعیف من اجل یزید بنابی سلیمان الکوفی، فھو مجھول الحال(انظر: ۲۱۱۹۹)

Wazahat

فوائد:… زِرّ بن حبیش کی مراد ستائیسویں شب ہے، وہ ماہِ رمضان کو تیس دنوں کا فرض کر کے آخری سات راتوں کی درمیان والی شب کو قدر والی شب سمجھ رہے ہیں، جو کہ رمضان کی ستائیسوں شب بنتی ہے، انھوں نے یہ روایت سیدنا ابی بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌سے لی اور انھوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے، ان کی جھوٹ نہ بول سکنے والی ہستیوں سے مراد یہی دو شخصیات ہیں۔