Blog
Books
Search Hadith

حج اور عمرہ کی فضیلت کا بیان

۔ (۴۰۶۰) عَنْ أَبِی سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَیُحَجَّنَّ الْبَیْتُ وَلَیُعْتَمَرَنَّ بَعْدَ یَأْجُوْجَ وَمَا جُوْجَ۔)) (مسند احمد: ۱۱۲۳۷)

۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یاجوج اور ماجوج کے خروج کے بعد بھی بیت اللہ کا حج و عمرہ کیا جائے گا۔
Haidth Number: 4060
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۰۶۰) أخرجہ البخاری: ۱۵۹۳(انظر: ۱۱۲۱۹)

Wazahat

فوائد:… عیسیٰ علیہ السلام کے دوبارہ نزول کے دور میںیاجوج اور ماجوج کا ظہور ہو گا اور پھر وہ ان ہی کے دور میں ہلاک ہو جائیں گے، ان کے بعد بھی خیر والا زمانہ ہو گا، جس میں حج و عمرہ کی ادائیگی عمل میں آئے گی۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ قیامت کی علامتوں کے سلسلے کے ظہور کے بعد بھی حج و عمرہ ادا کیے جائیں گے۔لیکن درج ذیل احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اس وقت تک تو کعبۃ اللہ تباہ ہو چکا ہو گا، پس حج و عمرہ کیسے ادا کیا جائے گا؟ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ((یُخَرِّبُ الْکَعْبَۃَ ذُوْ السُّوَیْقَتَیْنِ مِنَ الْحَبْشَۃِ۔)) … ’’دو باریک پنڈلیوں والاحبشی کعبہ کو تباہ و برباد کر دے گا۔‘‘ (صحیح بخاری، صحیح مسلم) سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ((کَأَنِّیْ بِہٖاَسْوَدَاَفْحَجَیَقْلَعُھَا حَجَرًا حَجَرًا۔)) …’’گویا کہ میں کالے رنگ اور کھلی پنڈلیوں والے کو دیکھ رہا ہوں جو کعبہ کے ایک پتھر پتھر کواکھاڑ رہا ہے۔‘‘ (صحیح بخاری) مسند احمد میں سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ سے مروی ایک حدیث کے الفاظ یہ ہیں: ((…ثُمَّ تَجِیْئُ الْحَبْشَۃُ فَیُخَرِّبُوْنَہٗ خَرَابًا لَایُعْمَرُ بَعْدَہٗاَبَدًا،وَھُمُالَّذِیْنَیَسْتَخْرِجُوْنَ کَنْزَہٗ)) …’’پھرحبشہکےلوگآئیں گے اور وہ کعبہ اس طرح تباہ و برباد کر دیں گے کہ اس کے بعد کبھی بھییہ آباد نہیں ہو سکے گا اور وہی لوگ ہیں جو اس کے خزانے کو نکال لیں گے۔‘‘حافظ ابن حجر نے جمع تطبیق کییہ صورت نکالی ہے کہ اس حدیث ’’یاجوج اور ماجوج کے خروج کے بعد بھی بیت اللہ کا حج و عمرہ کیا جائے گا۔‘‘ میں بیت اللہ سے مراد اس کی جگہ ہے، (یعنی بیت اللہ کی عمارت تو نہیں ہو گی، لیکن اس کی جگہ کو سامنے رکھ کر اس سے متعلقہ حج و عمرہ کے ارکان ادا کر لیے جائیں گے)۔