Blog
Books
Search Hadith

زادِ راہ اور سواری کی دستیابی کے ساتھ ساتھ راستے کا پرامن ہونا اور عورت کے ساتھ محرم کا ہونا حج کی استطاعت میں سے ہے

۔ (۴۰۸۹) عَنْ أَبِی عِمْرَانَ الْجَوْنِیِّ قَالَ: حَدَّثَنِی بَعْضُ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وغَزَوْنَا نَحْوَ فَارِسَ، فَقَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَنْ بَاتَ فَوْقَ بَیْتٍ لَیْسَ لَہُ إِجَّارٌ، فَوَقَعَ فَمَاتَ بَرِئَتْ مِنْہُ الذِّمَّۃُ، وَمَنْ رَکِبَ الْبَحْرَ عِنْدَ ارْتِجَاجِہِ فَمَاتَ فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْہُ الذِّمَّۃُ۔)) (مسند احمد: ۲۱۰۲۸)

۔ ابو عمران جونی کہتے ہیں: ہم فارس کی طرف جہاد کے لئے گئے ہوئے تھے، اس وقت ایک صحابی نے مجھے بیان کیا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا ہے: جو آدمی ایسے چھت پر رات گزارے، جس پر کوئی پردہ یا رکاوٹ نہ ہو اور وہ گر کر مر جائے تو اس سے اللہ تعالی کی حفاظت اٹھ جاتی ہے، اسی طرح جو آدمی اس حال میں سمندری سفر کرے کہ وہ متلاطم خیز ہو اور پھر وہ مرجائے تو اس سے بھی اللہ کی حفاظت اٹھ جاتی ہے۔
Haidth Number: 4089
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۰۸۹) تخریج: قال الالبانی: صحیح (الصحیحۃ: ۸۲۸) ۔ أخرجہ البیھقی فی ’’الشعب‘‘: ۴۷۲۵(انظر: ۲۰۷۴۸)

Wazahat

فوائد: …معلوم ہوا کہ انسان اپنی حفاظت کا خود ذمہ دار ہے ، اگر بظاہر اسے اپنی ہلاکت کا خطرہ ہو تو اللہ تعالی کی طرف سے کسی قسم کی حفاظت کی ضمانت نہ ہو گی۔ اللہ تعالی نے امت ِ مسلمہ کے لیے جو شرعی قوانین وضع کئے ہیں، ان میں انسانیت کے جان، مال اور عزت، غرضیکہ ہر چیز کا لحاظ رکھا گیا ہے۔ میں دو آدمیوں کو جانتا ہوں۔ جو نیند کی حالت میں چھت پر باڑ نہ ہونے کی وجہ سے گر کر شدید زخمی ہو گئے تھے۔