Blog
Books
Search Hadith

حج سے پہلے، اس کے بعد اور اس کے ساتھ، غرضیکہ سال کے تمام مہینوں میںعمرہ کے جواز کا بیان

۔ (۴۱۰۷) عَنِ ابْنِ أَبِیْ مُلَیْکَہَ قَالَ: قَالَ عُرْوَۃُ لِإبْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ حَتّٰی مَتٰی تُضِلُّ النَّاسَ یَا ابْنَ عَبَّاسٍ، قَالَ: مَا ذَاکَ یَا عُرْوَۃُ؟ قَالَ: تَأْمُرُنْاَ بِالْعُمْرَۃِ فِیْ أَشْہُرِ الْحَجِّ وَقَدْ نَہٰی أَبُوْ بَکْرٍ وَعُمَرُ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: قَدْ فَعَلَہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، فَقَالَ عُرُوْۃُ: کَانَا ہُمَا أَتْبَعَ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَأَعْلَمَ بِہِ مِنْکَ۔ (مسند احمد: ۲۲۷۷)

۔ عروہ نے سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: اے ابن عباس! آپ کب تک لوگوں کو گمراہ کرتے رہیں گے؟ انہوں نے کہا: عروہ! کیا بات ہوئی ہے؟ انہوں نے کہا: آپ لوگوں کو حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے کی اجازت دیتے ہیں، جبکہ سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ایسا کرنے سے منع کرتے تھے، سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: یہ عمل تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خود کیا ہے۔ عروہ نے کہا: لیکن وہ دونوں آپ کی بہ نسبت رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی زیادہ اتباع کرنے والے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے بارے میں زیادہ علم رکھتے تھے۔
Haidth Number: 4107
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۱۰۷) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط الشیخین (انظر: ۲۲۷۷)

Wazahat

فوائد: …بلا شک و شبہ حج کے مہینوںمیں عمرہ کرنا درست ہے، دوسری روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ سیدنا ابو بکر اور سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کے سامنے یہ مصلحت تھی کہ لوگ حج کے مہینوں میں لوگ حج کے لیے سفر کر کے آئیں اور پھر دوسرے مہینوں میں عمرہ کی ادائیگی کے لیے الگ سے آئیں، تاکہ دونوں عبادتیں اپنی اپنی جگہ پر مستقل طور پر ہوں اور دونوں کے لیے الگ الگ مشقت اور خرچہ برداشت کیا جائے، دیکھیں احادیث نمبر (۴۲۰۴، ۴۲۰۵،۴۲۰۶)۔لیکن شیخین کی اس رائے کا یہ مفہوم نہیں ہے کہ وہ حج کے مہینوں میں عمرہ کو ناجائز سمجھتے تھے، حدیث نمبر (۴۱۹۴)میں اور اس کی شرح میں اس بات کو بڑی خوبصورتی کے ساتھ بیان کیا گیا ہے، اس کا مطالعہ کریں۔