Blog
Books
Search Hadith

اس چیز کا بیان کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کتنے حج اور کتنے عمرے کیے؟

۔ (۴۱۱۱) عَنْ قَتَادَۃَ قَالَ: سَأَلْتُ أَنَسًا: کَمْ اِعْتَمَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ قَالَ: أَرْبَعًا، عُمْرَتَہُ الَّتِی صَدَّہُ عَنْہَا الْمُشْرِکُوْنَ فِیْ ذِی الْقَعْدَۃِ، وَعُمْرَتَہُ أَیْضَاً فِیْ الْعَامِ الْمُقْبِلِ فِیْ ذِی الْقَعْدَۃِ، وَعُمْرَتَہُ حِیْنَ قَسَمَ غَنِیْمَۃَ حُنَیْنٍ مِنَ الْجِعْرَانَۃِ فِی ذِی الْقَعْدَۃِ، وَعُمْرَتَہُ مَعَ حَجَّتِہِ۔ (مسند احمد: ۱۳۶۰۰)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چار عمرے کئے، ایک عمرۂ حدیبیہ ، دوسرا عمرۂ قضا، تیسرا جعرانہ مقام سے اور چوتھا حج کے ساتھ۔
Haidth Number: 4112
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۱۱۱) تخریج: أخرجہ البخاری: ۱۷۷۸، ۱۷۷۹، ۱۷۸۰، ومسلم: ۱۲۵۳(انظر: ۱۳۵۶۵)

Wazahat

فوائد: … نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کل چار عمرے کیے: ۱۔ عمرۂ حدیبیہ، جوکہ مکمل نہیں ہوا تھا، بلکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم راستے سے واپس آ گئے تھے، یہ ذوالقعدہ ۶ھ کا واقعہ تھا۔ ۲۔ عمرۂ قضائ، یہ وہ عمرہ ہے جو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے صلح حدیبیہ کے معاہدے کے مطابق اگلے سال ادا کیا تھا، یہ ذوالقعدہ۷ھ کا واقعہ تھا، اس سے مراد قضائی والا عمرہ نہیں ہے۔ بلکہ یہ مشرکوں کے ساتھ قضاء (فیصلہ) کے نتیجے میں ہوا تھا۔ ۳۔ عمرۂ جعرانہ،جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم غزوۂ حنین اور غزوۂ طائف سے فارغ ہو کر جعرانہ مقام پر پہنچے اور وہاں پڑاؤ ڈالا تو اس دوران یہ عمرہ ادا کیا تھایہ فتح مکہ کے بعد۸ھ میں پیش آیا تھا۔ ۴۔ حجۃ الوداع کے ساتھ والا عمرہ، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے حج قران کیا تھا، یعنی ایک ہی احرام میں حج اور عمرہ کی ادائیگی مکمل کی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ۱۰ ھ میں حجۃ الاسلام ادا کیا تھا۔ ہر عمرے کی اس کی مخصوص باب میں وضاحت آ رہی ہے۔