Blog
Books
Search Hadith

صحابہ کرام کا اس بارے میں اختلاف کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کس جگہ سے تلبیہ پڑھا تھا

۔ (۴۱۵۳) عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ: کَانَ ابْنُ عُمَرَ یَقُوْلُ: ہٰذِہِ الْبَیْدَائُ الَّتِییَکْذِبُوْنَ فِیْہَا عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، وَاللّٰہِ! مَا أَحْرَمَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِلَّا مِنْ عِنْدِ الْمَسْجِدِ (زَادَ فِیْ رِوَایَۃٍ:) یَعْنِی مَسْجِدَ ذِی الْحُلَیْفَۃِ۔ (مسند احمد: ۴۵۷۰)

۔ سالم بن عبد اللہ کہتے ہیں کہ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ یہ کہا کرتے تھے: یہ ہے وہ مقامِ بیدائ، جس کے متعلق لوگ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی طرف غلط بات منسوب کرتے ہیں، اللہ کی قسم! نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تو اس مقام سے احرام باندھا اور تلبیہ پڑھا تھا، جہاں اس وقت مسجد ذوالحلیفہ ہے۔
Haidth Number: 4153
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۱۵۳) تخریج: أخرجہ البخاری: ۱۵۴۱، ومسلم: ۱۱۸۶(انظر: ۴۵۷۰)

Wazahat

فوائد: …یعنی لوگ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بیداء مقام سے تلبیہ شروع کیا تھا، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس سے پہلے تلبیہ کہہ چکے تھے۔