Blog
Books
Search Hadith

حج تمتع، حج افراد اور حج قران میں سے کوئی ایک ادا کر لینے کا اختیار دینے کا بیان

۔ (۴۱۸۰) (وَعَنْہَا مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَتْ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ حَجَّۃِ الْوَدَاعِ، فَمِنَّا مَنْ أَہَلَّ بِحَجٍّ، وَمِنَّا مَنْ أَہَلَّ بِعُمْرَۃٍ، فَأَہْدٰی، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَعَلٰی آلِہٖوَصَحْبِہِوَسَلَّمَ: ((مَنْ أَہَلَّ بِالْعُمْرَۃِ وَلَمْ یُہْدِ، فَلْیَحِلَّ، وَمَنْ أَہَلَّ بِعُمْرَۃٍ فَأَہْدٰی فَلَا یَحِلُّ، وَمَنْ أَہَلَّ بِحَجٍّ فَلْیُتِمَّ حَجَّہُ۔)) قَالَتْ عَائِشَۃُ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا : وَکُنْتُ مِمَّنْ أَہَلَّ بِعُمْرَۃٍ ۔ (مسند احمد: ۲۵۳۸۸)

۔ (دوسری سند) سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتی ہیں: ہم حجۃ الوداع کے موقع پر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ روانہ ہوئے، ہم میں سے بعض نے صرف حج کا اور بعض نے صرف عمرے کا احرام باندھا ہوا تھا اور عمرے کا احرام باندھنے والے بعض لوگ قربانی کا جانور بھی ہمراہ لائے تھے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جن لوگوں نے عمرے کا احرام باندھا تھا اور قربانی کا جانور ان کے ہمراہ نہیں ہے، وہ عمرہ کے بعد احرام کی پابندی سے آزاد ہو جائیں اور جن لوگوں نے عمرے کا احرام باندھا تھا، لیکن قربانی کا جانور ان کے ہمراہ ہے تو وہ احرام نہیں کھولیں گے اور جن لوگوں نے حج کا احرام باندھا تھا وہ اپنا حج پورا کریں گے۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: میں ان لوگوں میں سے تھی جنہوں نے عمرے کا احرام باندھا تھا۔
Haidth Number: 4180
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۱۸۰) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… ان احادیث میں حج کی تینوں اقسام میں کوئی حج ادا کرنے کا اختیار دیا گیا ہے، البتہ جس آدمی کے ہمراہ ہدی ہو گی، وہ حج قران ادا کرے گا۔ اس بات میں اختلاف ہے کہ حج کی کون سی قسم افضل ہے۔ بلاشک شبہ حج تمتع اور حج قران دونوں حج افراد کی بہ نسبت افضل ہوں گے، کیونکہ ان کے ساتھ عمرہ بھی اد اکر لیا جاتا ہے اور یہ حج کرنے والوں پر قربانی بھی لازم ہوتی ہے۔ اب رہا یہ مسئلہ کی حج قران اور حج تمتع میں سے کون سی قسم افضل ہے، تو حج قران میں احرام کی پابندی زیادہ ہے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ حج ادا کیا تھا اور حج تمتع میں محنت اور مشقت زیادہ ہے کہ حج اور عمرہ دونوں کے لیے الگ الگ طواف اور سعی کرنا پڑتے ہیں اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک موقع پر یہ حج ادا کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، درست بات یہی ہے کہ حج قران افضل ہے، حافظ ابن قیم نے اس کی افضلیت پر سیر حاصل بحث کی ہے۔