Blog
Books
Search Hadith

حج قران کا بیان

۔ (۴۱۹۱) عَنْ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَہُوَ بِالْعَقِیْقِ،یَقُوْلُ: ((أَتَانِیَ اللَّیْلَۃَ آتٍ مِنْ رَبِّیْ، فَقَالَ: صَلِّ فِیْ ہٰذَا الْوَادِیْ الْمُبَارَکِ وَقُلْ عُمْرَۃٌ فِیْ حَجَّۃٍ۔)) قَالَ الْوَلِیْدُ،یَعْنِی ذَا الْحُلَیْفَۃٍ۔ (مسند احمد: ۱۶۱)

۔ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے وادیٔ عقیق میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا: آج رات میرے ربّ کی طرف سے ایک آنے والے (فرشتے یعنی جبریل علیہ السلام ) نے آ کر کہا: آپ اس مبارک وادی میں نماز ادا کریں اور یوں کہیں کہ یہ عمرہ حج کے ساتھ ہی ہے۔ ‘ ولید راوی کہتے ہیں: وادی سے مراد ذوالحلیفہ ہے۔
Haidth Number: 4191
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۱۹۱) تخریج: أخرجہ البخاری: ۲۳۳۷ (انظر: ۱۶۱)

Wazahat

فوائد:… وادیٔ عقیق سے مراد ذوالحلیفہ ہے، جو کہ اہل مدینہ کی میقات ہے، برکت کی وجوہات کا علم اللہ تعالی کو ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا اس وادی جو نماز پڑھنے کا حکم دیا گیا، اس سے مراد نماز فجر ہے۔