Blog
Books
Search Hadith

حج تمتع کا بیان

۔ (۴۱۹۹) عَنْ شُعْبَۃَ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا جَمْرَۃَ، الضُّبَعِیَّ قَالَ: تَمَتَّعْتُ فَنَہَانِی نَاسٌ عَنْ ذَالِکَ فَأَتَیْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما فَسَأَلْتُہُ عَنْ ذَالِکَ فَأَمَرَنِیْ بِہَا، قَالَ: ثُمَّ انْطَلَقْتُ إِلَی الْبَیْتِ فَنِمْتُ فَأَتَانِی آتٍ فِیْ مَنَامِی فَقَالَ عُمْرَۃٌ مُتَقَبَّلَۃٌ وَحَجٌّ مَبْرُوْرٌ، قَالَ: فَأَتَیْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَأَخْبَرْتُہُ بِالَّذِیْ رَأَیْتُ فَقَالَ: اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اَللّٰہُ أَکْبَرُ ، سُنَّۃُ أَبِیْ الْقَاسِمِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَقَالَ فِیْ الْہَدْیِ: جَزُوْرٌ أَوْ بَقَرَۃٌ أَوْ شَاۃٌ أَوْ شِرْکٌ فِیْ دَمٍ۔ (مسند احمد: ۲۱۵۸)

۔ ابو جمرہ ضبعی کہتے تھے: میں نے حج تمتع کرنا چاہا لیکن لوگوں نے مجھے ایسا کرنے سے منع کردیا، پس میں سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی خدمت میں گیا اور ان سے اس بارے میں پوچھا، انہوں نے مجھے حج تمتع کرنے کا حکم دیا، سو میں بیت اللہ کی طرف روانہ ہوا اور وہاں جا کر سو گیا،میں نے خواب میں دیکھا کہ کوئی میرے پاس آیا اور اس نے کہا: یہ تو عمرۂ مقبولہ اور حج مبرور ہے۔ میں نے سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو اپنا خواب بیان کیا، تو انہوںنے تعجب کرتے ہوئے بار بار کہا: اللّٰہُ أَکْبَرُ،اللّٰہُ أَکْبَرُ یہ عمل تو ابوالقاسم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی سنت ہے، پھر سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ہدی کے بارے میں کہاکہ وہ ایک اونٹ یا ایک گائے یا ایک بکرییا بھیڑ ہو سکتی ہے یا ایک جانور میں حصہ بھی ڈالا جا سکتا ہے۔
Haidth Number: 4199
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۱۹۹) تخریج: أخرجہ البخاری: ۱۵۶۷، ۱۶۸۸، ومسلم: ۱۲۴۲(انظر: ۲۱۵۸)

Wazahat

Not Available