Blog
Books
Search Hadith

محرم کے لیے سینگی لگوانے، سرمہ لگانے اور سر دھونے کا بیان

۔ (۴۲۶۰) عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ بُحَیْنَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌قَالَ: اِحْتَجَمَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِلَحْیِ جَمَلٍ مِنْ طَرِیْقِ مَکَّۃَ عَلٰی وَسَطِ رَأْسِہٖوَہُوَمُحْرِمٌ۔ (مسنداحمد: ۲۳۳۱۲)

۔ سیدنا عبد اللہ بن بحینہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مکہ کے راستہ میں لحی جمل کے مقام پر احرام کی حالت میں سر پر سینگی لگوائی تھی۔
Haidth Number: 4260
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۲۶۰) تخریج: أخرجہ البخاری: ۱۸۳۶، ۵۶۹۸، ومسلم: ۱۲۰۳(انظر: ۲۲۹۲۴)

Wazahat

فوائد: …مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان ایک جگہ کا نام لحی جمل ہے اور یہ مقام مدینہ کے زیادہ قریب ہے۔ امام نووی نے کہا: اس بات پر اہل علم کا اجماع ہے کہ کسی عذرکی بنا پر سر وغیرہ سینگی لگوانا جائز ہے، اگرچہ بال کاٹنے پڑیں، لیکن بال کاٹنے کی وجہ سے فدیہ لازم آئے گا، اگر بال کاٹنے کی نوبت نہ آئے تو کوئی فدیہ نہیں ہو گا، اس کی دلیل اللہ تعالی کا یہ فرمان ہے: {فَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَرِیْضًا اَوْ بِہٖاَذًی مِّنْ رَّأْسِہٖفَفِدْیَۃٌ} …’’البتہ جو بیمار ہو یا اس کے سر میں کوئی تکلیف ہو (جس کی وجہ سے سر منڈا لے) تو اس پر فدیہ ہے۔‘‘ (سورۂ بقرہ: ۱۹۶) آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا سر میں سینگی لگوانا، اس کو عذر پر محمول کیا جائے، کیونکہ اس کے لیے ہر صورت میں بال کٹوانا پڑیں گے، اگر محرِم بغیر عذر کے سینگی لگوانا چاہے اور اس کے بال بھی کاٹنا پڑیں تو بال کاٹنے کی وجہ سے اس کا یہ فعل حرام ہو گا، ہاں اگر بال کاٹے بغیر سینگی لگوا لی جائے، جبکہ کوئی مجبوری بھی نہ ہو، تو یہ جائز ہو گا اور اس پر کوئی فدیہ بھی نہیں پڑے گا۔