Blog
Books
Search Hadith

احرام کی حالت میں گرمی وغیرہ سے بچنے کے لئے سایہ کرنے، مرد کا سر کو اور عورت کا چہرہ کو ڈھانپنے اور محرم کا اپنے خادم کو مارنے کا بیان

۔ (۴۲۷۱) عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِی بَکْرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما قَالَتْ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حُجَّاجًا حَتّٰی إِذَا کُنَّا بِالْعَرْجِ، نَزَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، فَجَلَسَتْ عَائِشَۃُ إِلٰی جَنْبِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَجَلَسْتُ إِلٰی جَنْبِ أَبِی وَکَانَتْ زِمَالَۃُ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَزِمَالَۃُ أَبِی بَکْرٍ وَاحِدَۃً مَعَ غُلَامِ أَبِیْ بَکْرٍ، فَجَلَسَ أَبُوْ بَکْرٍ یَنْتَظِرُہُ أَنْ یَطْلُعَ عَلَیْہِ فَطَلَعَ وَلَیْسَ مَعَہُ بَعِیْرٌ، فَقَالَ: أَیْنَ بَعِیْرُکَ؟ قَالَ: قَدْ أَضْلَلْتُہُ الْبَارِحَۃَ ،فَقَالَ أَبُوْ بَکْرٍ: بَعِیْرٌ وَاحِدٌ تُضِلُّہُ؟ فَطَفِقَ یَضْرِبُہُ وَرَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَتَبَسَّمُ، وَیَقُوْلُ: ((اُنْظُرُوْا إِلٰی ھٰذَا الْمُحْرِمِ وَمَا یَصْنَعُ۔)) (مسند احمد: ۲۷۴۵۵)

۔ سیدہ اسماء بنت ابی بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی معیت میں حج کے لئے روانہ ہوئے، جب ہم مقام عرج پر پہنچے تو سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ،رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پہلو میں بیٹھ گئیں اور میں اپنے والد کے پہلو میں بیٹھ گئی، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اور سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی سواری اور سامان وغیرہ سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے غلام کی تحویل میں تھے، سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیٹھے غلام کا انتظار کر رہے تھے، لیکن جب وہ آیا تو اس کے پاس اونٹ نہیں تھا، جب انھوں نے اس سے پوچھا کہ اونٹ کہاں ہے؟ اس نے کہا: وہ تو رات کو گم ہو گیا تھا، یہ سن کر سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو غصہ آ گیا اور کہنے لگے: ایک ہی اونٹ تھا، وہ بھی تم نے گم کر دیا،یہ کہہ کر اسے مارنے بھی لگ گئے،جبکہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دیکھ کر مسکرا رہے تھے اور یہ فرما رہے تھے: دیکھویہ احرام کی حالت میں ہے اور کیا کر رہا ہے۔
Haidth Number: 4271
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۲۷۱) قال الالبانی: حسن (سنن ابی داود)۔ أخرجہ ابوداود: ۱۸۱۸،و ابن ماجہ: ۲۹۳۳ (انظر:۲۶۹۱۶)

Wazahat

فوائد: …اس حدیث سے معلوم ہوا کہ محرِم تادیبی کاروائی کرتے ہوئے اپنے غلام کو سزا دے سکتا ہے، بہرحال افضل یہی ہے کہ معاف کر دیا جائے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا مقصود یہی تھا یا سزا دینا ضروری ہو تو ممکن حد تک اسے حلال ہونے تک مؤخر کر دیا جائے۔