Blog
Books
Search Hadith

سیدنا کعب بن عجرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ سے مروی حدیث اور اس کے متعدد طرق کا بیان

۔ (۴۲۷۴) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَالِثٍ بِنَحْوِہِ وَفِیْہِ) فَأَمَرَنِی أَنْ أَحْلِقَ وَہُمْ بِالْحُدَیْبِیَّۃِ وَلَمْ یََتَبَیَّنْ لَہُمْ أَنَّہُمْ یَحْلِقُوْنَ بِہَا، وَہُمْ عَلٰی طَمَعٍ أَنْ یَدْخُلُوْا مَکَّۃَ، فَأَنْزَلَ اللّٰہُ الْفِدْیَۃَ فَأَمَرَنِی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنْ اُطْعِمَ فَرْقًا بَیْنَ سِتَّۃِ مَسَاکِیْنَ أَوْ أَصُوْمَ ثَلَاثَۃَ أَیَّامٍ أَوْ أَذْبَحَ شَاۃً۔ (مسند احمد: ۱۸۲۹۳)

۔ (تیسری سند) اسی طرح مروی ہے، البتہ اس میں ہے: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں سر منڈوالوں، جبکہ مسلمان ابھی حدیبیہ کے مقام میں تھے اور ابھی تک ان کو یہ علم نہیں تھا کہ سب کو اسی مقام پر سر منڈوانا پڑے گا، سب کو یہی امید تھی کہ وہ مکہ مکرمہ داخل ہوں گے، اُدھر اللہ تعالیٰ نے فدیہ کا حکم نازل کر دیا، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں ایک فَرَق چھ مساکین میں تقسیم کر دوں یا تین روزے رکھوں یا ایک بکری ذبح کروں۔
Haidth Number: 4274
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۲۷۴) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد: …ایک ’’فَرَق‘‘ میں تین صاع کی گنجائش ہوتی ہے اور ایک صاع میں چار مُدّ ہوتے ہیں، اس طرح ہر مسکین کو دو دو مُدّ ہی آئے گے۔