Blog
Books
Search Hadith

اس امر کا بیان کہ اگر محرم نہ تو خود شکار کرے اور نہ اس کی خاطر کیا جائے تو اس کے لیے اس کا کھانا جائز ہو گا

۔ (۴۳۰۳)عَنْ عَلِیٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌قَالَ: أُتِیَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِلَحْمِ صَیْدٍ وَہُوَ مُحْرِمًٌ فَلَمْ یَأْکُلْہُ۔ (مسند احمد: ۸۳۰)

۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا بیان ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم احرام کی حالت میں تھے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں شکار کا گوشت پیش کیا گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے نہ کھایا۔
Haidth Number: 4303
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۳۰۳) تخریج: حسن لغیرہ ۔ أخرجہ ابن ماجہ: ۳۰۹۱ (انظر: )

Wazahat

فوائد: …اس باب کی روایات سے معلوم ہوا کہ محرِم شکار کا گوشت اس وقت کھا سکتا ہے جب نہ تو اس نے خود شکار کیا گیا ہو اور نہ اس کو کھلانے کی نیت سے کیا گیا ہو۔ اس کی صورت یہ ہے کسی غیر محرِم آدمی نے اپنے لیےیا دوسرے غیر محرِم افراد کے لیے شکار کیا ہو، لیکن اتفاقی طور پر محرِم تک بھی وہ گوشت پہنچ گیا تو اسے چاہیے کہ وہ کھا لے۔ جَزَائُ الصَّیْدِ وَقَوْلُ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ: {یَا اَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا لَاتَقْتُلُوْا الصَّیْدَ وَ اَنْتُمْ حُرُمٌ…الاٰیۃ} شکار کا متبادل اور اس آیت ِ کریمہ کی تفسیر:{یَا اَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا … اَنْتُمْ حُرُمٌ}