Blog
Books
Search Hadith

مکہ مکرمہ میں داخل ہوتے وقت کی دعا

۔ (۴۳۲۲) وَعَنْہُ أَیْضًا قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِذَا دَخَلَ مَکَّۃَ قَالَ: ((اَللّٰہُمَّ لَا تَجْعَلْ مَنَایَانَا بِہَا، حَتّٰی تُخْرِجَنَا مِنْہَا۔)) (مسند احمد: ۴۷۷۸)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کا بیان ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب مکہ مکرمہ میں داخل ہوئے تو یہ دعا پڑھی: اَللّٰہُمَّ لَا تَجْعَلْ مَنَایَانَا بِہَا، حَتّٰی تُخْرِجَنَا مِنْہَا۔ (یااللہ! ہماری موتیں مکہ میں نہ بنا، یہاں تک کہ تو ہم کو یہاں سے باہر لے جا۔)
Haidth Number: 4322
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۳۲۲) تخریج: اسنادہ صحیح ۔ أخرجہ البیھقی: ۹/ ۱۹(انظر: )

Wazahat

فوائد:… یہ دعا صرف وہ لوگ کر سکتے تھے، جنھوں نے اللہ تعالی کے لیے مکہ مکرمہ سے ہجرت کی تھی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنی ذات سمیت مہاجرین کے گروہ کو مراد لے رہے ہیں۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس بات کو ناپسند کرتے تھے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کییا کسی مہاجر کی وفات مکہ میں ہو، تاکہ ہجرت کا شرف باقی رہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس بنا پر سیدنا سعد بن خولہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ پر اظہارِ غم کرتے تھے کہ مکہ مکرمہ میں انتقال کر گئے تھے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ((اَللّٰھُمَّ اَمْضِ لِاَصْحَابِیْ ھِجْرَتَھُمْ، وَلَا تَرُدَّھُمْ عَلٰی اَعْقَابِھِمْ، لٰکِنَّ الْبَائِسَ سَعْدُ بْنُ خَوْلَۃَ۔)) …’’اے اللہ!میرے صحابہ کے لیے ان کی ہجرت کو نافذ کر دے اور ان کو ان کی ایڑیوں کے بل نہ لوٹا دے، لیکن بے چارہ سعد بن خولہ۔‘‘ (صحیح بخاری: ۳۹۳۶، مسلم: ۱۶۲۸) خانہ کعبہ کو دیکھ کر جو مخصوص دعائیں پڑھی جاتی ہیں، ان کی سندیں ضعیف ہیں، مثلا: مکحول کہتے ہے: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب مکہ مکرمہ میں داخل ہوتے اور بیت اللہ کو دیکھتے تو ہاتھ اٹھاتے اور اللہ اکبر کہتے اور پھریہ دعا پڑھتے: ((اَللّٰھُمَّ اَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ فَحَیِّنَا رَبَّنَا بِالسَّلَامِ، اَللّٰھُمَّ زِدْ ھٰذَا الْبَیْتَ تَشْرِیْفًا وَ تَعْظِیْمًا وَمَھَابَۃً وَزِدْ مَنْ حَجَّہٗاَوِاعْتَمَرَہٗتَکْرِیْمًا وَ تَشْرِیْفًا وَتَعْظِیْمًا وَبِرًّا)) (سنن بیقہی، اس کی سند مرسل معضل ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے)سیدنا حذیفہ بن اسید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌کہتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جب بیت اللہ کی طرف دیکھا تو فرمایا: ((اَللّٰھُمَّ زِدْ بَیْتَکَ ھٰذَا تَشْرِیْفًا وَتَکْرِیْمًا وَ بِرًّا وَمَھَابَۃً۔)) (معجم کبیر، معجم اوسط، اس میں عاصم بن سلیمان کوزی راوی متروک ہے۔) سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ((تُرْفَعُ الْاَیْدِیْ فِیْ الدُّعَائِ لِاِسْتِقْبَالِ الْبَیْتِ۔)) … ’’بیت اللہ کے سامنے آتے وقت ہاتھ اٹھا کر دعا کی جائے۔‘‘ (سنن سعید بن منصور، سنن بیہقی، اس میں عبد اللہ بن عبد الرحمن بن ابو لیلی ضعیف ہے) سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ سے یہ سوال کیا گیا کیا آدمی بیت اللہ کو دیکھ کر ہاتھ اٹھائے گا، انھوں نے کہا: جب ہم نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ حج کیا تو ہم اس طرح کرتے تھے۔ (جامع ترمذی: ۸۵۵، لیکنیہ حدیث بھی ضعیف ہے) لوگوں کو چاہیے کہ وہ مکہ مکرمہ یا کسی دوسرے شہر اور بستی میں داخل ہونے سے پہلے درج ذیل عام حدیث پر عمل کرتے ہوئے اس میں مذکورہ دعا پڑھ لیں۔ سیدنا صہیب سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب کوئی ایسی بستی دیکھتے، جس میں داخل ہونے کا ارادہ رکھتے تو اس کو دیکھ کر یہ دعا پڑھتے: ((اَللّٰھُمَّ رَبَّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ وَمَا اَظْلَلْنَ، وَرَبَّ الْاَرْضِیْنَ السَّبْعِ وَمَا اَقْلَلْنَ، وَرَبَّ الشَّیَاطِیْنِ وَمَا اَضْلَلْنَ وَرَبَّ الرِّیَاحِ وَمَا ذَرَیْنَ، اَسْأَلُکَ خَیْرَ ھٰذِہِ الْقَرْیَۃِ وَخَیْرَ اَھْلِھَا وَخَیْرَ مَا فِیْھَا، وَاَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّھَا، وَشَرِّ اَھْلِھَا وَ شَرِّ مَا فِیْھَا))… (مستدرک حاکم: ۱/ ۶۱۴) ’’اے اللہ! اے ساتوں آسمانوں کے ربّ اور ان چیزوں کے ربّ جن پر انھوں نے سایہ کیا ہوا ہے! اے ساتوں زمینوں کے رب اور ان چیزوں کے ربّ جن کو انھوں نے اٹھایا ہوا ہے! اے شیطانوں کے ربّ اور ان چیزوں کے ربّ جن کو انھوں نے گمراہ کیا! اے ہواؤں کے ربّ اور ان چیزوں کے ربّ جن کو انھوں نے اڑایا! میں تجھ سے اس بستی کی خیر اور اس میں رہنے والوں کی خیر اور اس چیز کی خیر کا سوال کرتا ہوں جو اس بستی میں ہے اور تجھ سے اس بستی کے شرّ اور اس کے رہنے والوں کے شرّ اور اس چیز کے شرّ سے جو اس میں ہے، کی پناہ طلب کرتا ہوں۔‘‘