Blog
Books
Search Hadith

طوافِ قدوم اور اس میں رمل اور اضطباع کا بیان

۔ (۴۳۳۲) عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما أَنَّہُ کَانَ یَرْمُلُ ثَلَاثًا وَیَمْشِی أَرْبَعًا وَیَزْعُمُ، أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یَفْعَلُہُ وَکَانَ یَمْشِی مَا بَیْنَ الرُّکْنَیْنِ، قَالَ: إِنَّمَا کَانَ یَمْشِی مَا بَیْنَہُمَا لَیَکُوْنَ أَیْسَرَ لِاسْتِلَامِہِ۔ (مسند احمد: ۴۶۱۸)

۔ نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما طواف کے پہلے تین چکروں میں رمل کرتے اور باقی چکروں میں عام رفتار چلتے اور یہ کہا کرتے تھے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بھی ایسے ہی کیاکرتے تھے۔ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ رکن یمانی اور حجر اسود کے مابین عام رفتا ر سے چلا کرتے تھے، جناب نافع نے کہا: وہ ان دو کے درمیان اس لیے چلتے تھے، تاکہ حجر اسود کا استلام کرنے میں آسانی ہو۔
Haidth Number: 4332
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۳۳۲) تخریج: أخرجہ البخاری: ۱۶۱۷، ومسلم: ۱۲۶۱ (انظر: ۴۶۱۸)

Wazahat

فوائد:… امام نافع کے نزدیک رکن یمانی سے حجر اسود تک عام چال چلنے کی وجہ حجر اسود کا استلام کرنے میں آسانی پیدا کرنا ہے، یہ جنابِ نافع کا ذاتی فہم ہے، یہاں عام چال چلنے کی وجہ مشرکوں سے اوجھل ہو جانا تھا، جیسا کہ اس باب کی پہلی حدیث میں وضاحت ہو چکی ہے۔