Blog
Books
Search Hadith

طواف، رکن یمانی،حجراسود اور مقامِ ابراہیم کی فضیلت

۔ (۴۳۴۱) وَعَنْہُ أَیْضًا عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اَلْحَجَرُ الْأَسْوَدُ مِنَ الْجَنَّۃِ، وَکَانَ أَشَدَّ بَیَاضًا مِنَ الثَّلْجِ، حَتَّی سَوَّدَتْہُ خَطَایَا أَھْلِ الشِّرْکِ۔)) (مسند احمد: ۳۵۳۷)

۔ سیدنا عبداللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے یہ بھی روایت ہے،نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: حجر اسود جنت سے ہے، (جب اس کو جنت سے اتارا گیا تھا تو) اس وقت یہ برف سے زیادہ سفید تھا، لیکن اب مشرکین کے گناہوں نے سیاہ کردیا ہے۔
Haidth Number: 4341
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۳۴۱) صحیح (صحیحہ:۲۶۱۸)۔ أخرجہ النسائی: ۵/ ۲۲۶، والترمذی: ۸۷۷(انظر: ۳۵۳۷)

Wazahat

فوائد:… سیدنا عبدا للہ بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ((لَوْلَا مَامَسَّہٗمِنْاَنْجَاسِالْجَاھِلِیَّۃِ، مَامَسَّہٗذُوْعَاھَۃٍ إِلَّا شُفِيَ، وَمَا عَلَی الْاَرْضِ شَيْئٌ مِنَ الْجَنَّۃِ غَیْرَہٗ۔)) …’’اگر اس (حجر اسود) کو جاہلیت کی نجاستوں نے نہ چھوا ہوتا تو اسے مسّ کرنے سے کسی بھی تکلیف والے آدمی کی تکلیف دور ہو جاتی، اس پتھر کے علاوہ زمین میں جنت کی کوئی چیز نہیں ہے۔‘‘ (سنن بیہقی: ۵/ ۷۵، صحیحہ: ۳۳۵۵) معلوم ہوا کہ جنتی چیزیں بابرکت ہوتی ہے اور ان کو چھونے سے شفا ملتی ہے۔ نیز گناہوں کی نحوست اور بے برکتی دیکھیں کہ جنت سے اتارا جانے والا پتھر بھی متأثر ہوئے بغیر نہ رہ سکا۔ معلوم نہیں کہ خطاؤں کی نحوست گنہگاروں سے کیا سلوک کرے گی۔