Blog
Books
Search Hadith

کافروں کے برتنوں کو پاک کرنے اور ان کو دھو لینے کے بعد استعمال کرنے کے جواز کا بیان

۔ (۴۳۵)۔عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍؓ أَنَّ یَہُوْدِیًّا دَعَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِلٰی خُبْزِ شَعِیْرٍ وَاِہَالَۃٍ سَنِخَۃٍ فَأَجَابَہُ۔ (مسند أحمد: ۱۳۲۳۳)

سیدنا انس بن مالک ؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں کہ ایک یہودی نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو جَو کی روٹی اور بو بدلی ہوئی چربی والے سالن کی دعوت دی اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے وہ قبول کی۔
Haidth Number: 435
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۳۵) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط مسلم (انظر: ۱۳۲۰۱)

Wazahat

فوائد:…ایک طرف تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ یہودی کی دعوت قبول کر رہے ہیں اور دوسری طرف فرما رہے ہیں کہ اگر صحابہ کو کوئی اور برتن نہ ملیں تو یہودیوں، عیسائیوں اور مجوسیوں کے برتنوں کو دھو کر استعمال کریں۔ جمع تطبیق کی صورت یہ ہے کہ جب غیر مسلم اپنے برتنوں میں ایسی چیز پکاتے ہوں، جو مسلمانوں پر حرام ہے، تو مجبوری کے وقت ان کے برتن دھو کر استعمال کیے جائیں اور اگر یہ لوگ ایسی چیزیں استعمال کرتے ہوں جو مسلمانوں کے لیے حلال ہوں یا مسلمانوں کو ایسی چیزوں کی دعوت دیں تو ان کے برتن بھی پاک ہوں گے اور کھانا بھی جائز ہو گا۔