Blog
Books
Search Hadith

اس امر کا بیان کہ طواف کرنے والاآدمی حطیم کے باہر سے طواف کرے، تاکہ ابراہیم علیہ السلام کی بنیادوں کے مطابق پورے بیت اللہ کا طواف ہوسکے

۔ (۴۳۶۵) عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ عُمَرَ أَخْبَرَہُ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمٰنِ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیْقِ أَخْبَرَہُ أَنَّ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((أَلَمْ تَرَیْ إِلٰی قَوْمِکِ حِیْنَ بَنَوُا الْکَعْبَۃَ، اِقْتَصَرُوْا عَنْ قَوَاعِدِ إِبْرَاھِیْمَ علیہ السلام ؟)) قَالَتْ: قُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! أَفَلَا تَرُدُّھَا عَلٰی قَوَاعِدِ إِبْرَاھِیْمَ؟ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لَوْ لَاحِدْثَانُ قَوْمِکِ بِالْکُفْرِ۔)) قَالَ: عَبْدُاللّٰہِ بْنِ عُمَرَ: فَوَاللّٰہِ! لَئِنْ کَانَتْ عَائِشَۃُ سَمِعَتْ ذٰلِکَ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَا أُرٰی رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تَرَکَ الرُّکْنَیْنِ اللَّذَیْنِیَلِیَانِ الْحِجْرَ إِلَّا أَنَّ الْبَیْتَ لَمْ یُتَمَّمْ عَلٰی قَوَاعِدِ إِبْرَاھِیْمَ علیہ السلام إِرَادَاۃَ أَنْ تَسْتَوْعِبَ النَّاسُ الطَّوَافَ بِالْبَیْتِ کُلِّہِ مِنْ وَرَائِ قَوَاعِدِ إِبْرَاھِیْمَ علیہ السلام ۔ (مسند احمد: ۲۵۳۳۸)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: میں چاہتی تھی کہ بیت اللہ کے اندر داخل ہوکر نماز پڑھوں، لیکن ہوا یوں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا اورمجھے حطیم کے اندر داخل کر کے مجھ سے فرمایا: اگر تم بیت اللہ کے اندر جانا چاہتی ہو تو یہاں نماز پڑھ لو، کیونکہیہبھی بیت اللہ کا حصہ ہے، لیکن چونکہ تمہاری قوم قریش کعبہ کی تعمیر کے وقت ابراہیمی بنیادوں پر تعمیر کرنے سے قاصر رہی، اس لیے انہوں نے اتنا حصہ بیت اللہ سے نکال دیا۔
Haidth Number: 4365
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۳۶۵) تخریج: أخرجہ البخاری: ۱۵۸۴، ومسلم: ۱۳۳۳(انظر: ۲۴۸۲۷)

Wazahat

فوائد:… ہر چیز میں اللہ تعالی کی کوئی نہ کوئی حکمت پنہاں ہوتی ہے۔ حطیم ، کعبۃ اللہ کا حصہ ہے، جو آدمی کعبہ کے اندر نماز پڑھنے کا خواہش مند ہو، جیسا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کیا تھا، تو وہ حطیم میں پڑھ لے، کعبہ کی موجودہ عمارت میں داخل ہونے کا اعزاز تو صرف حکمران طبقے کے لیے مخصوص ہو گیا ہے۔